دہلی :29؍نومبر:وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، ‘بی سی سی آئی نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ٖپاکستان میں سیکیورٹی خدشات ہیں اس لیے ٹیم کے وہاں جانے کا امکان نہیں ہے۔ پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 2025 پر بے یقینی کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ آئی سی سی نے30 نومبر کو رکن ممالک کا اجلاس بلایا ہے۔ ٹورنامنٹ کے مستقبل کا فیصلہ آج ہو گا۔دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ سیاسی تعلقات کی وجہ سے ٹیم انڈیا نے 2008 سے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔ پچھلی بار ہندوستان نے ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ دونوں روایتی حریفوں نے آخری بار 2012-13 میں دو طرفہ سیریز کھیلی تھی جس میں محدود اوورز کے میچ کھیلے گئے تھے۔ تب سے، ہندوستان اور پاکستان بنیادی طور پر صرف آئی سی سی ٹورنامنٹس یا ایشیا کپ میں ایک دوسرے کا سامنا کرتے ہیں۔جمعہ کو آئی سی سی کا اجلاس بھی ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس میں 12 فل ممبر ممالک کے نمائندے، تین ایسوسی ایٹ ممالک سے، ایک آزاد ڈائریکٹر کے علاوہ آئی سی سی کے چیئرمین اور سی ای او نے شرکت کی۔ پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی پر بی سی سی آئی کے نائب صدر اور کانگریس لیڈر راجیو شکلا کا بیان بھی آیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہماری بات چیت جاری ہے۔ صورتحال دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔ ہماری اولین ترجیح کھلاڑیوں کی حفاظت ہے۔ ہائبرڈ موڈ بھی ایک آپشن ہے۔ تاہم پاکستان ہائبرڈ ماڈل میں ٹورنامنٹ کرانے کے لیے تیار نہیں ہے۔گزشتہ سال ایشیا کپ بھی اسی طرح کھیلا گیا تھا۔ ہندوستان کے میچ دوسرے ملک میں کھیلے گئے تھے، جبکہ باقی میچ پاکستان میں کھیلے گئے۔ اگر کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو آئی سی سی، پی سی بی سے میزبانی کے حقوق بھی چھین سکتی ہے۔ ایسی صورت حال میں سب کو بہت نقصان ہوگا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی اجلاس میں کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا اور اب آئی سی سی کا اجلاس سنیچر کو بھی ہوگا۔
لاہور:29؍نومبر:اجلاس سے پہلے پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ‘یہ ممکن نہیں کہ پاکستان ہر بار ہر ٹورنامنٹ میں کھیلنے کے لیے ہندوستان جائے اور ہندوستانی حکام اپنی ٹیم کو پاکستان میں کھیلنے کے لیے بھیجنے سے انکار کر دیں۔’ ہمارے یہاں ایسی غیر مساوی صورتحال نہیں ہو سکتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘میں صرف اتنا یقین دلا سکتا ہوں کہ میٹنگ میں جو بھی ہوگا، ہم اچھی خبر اور فیصلے لے کر آئیں گے جسے ہمارے عوام قبول کریں گے۔’ نقوی نے امید ظاہر کی کہ جے شاہ، جو 5 دسمبر کو آئی سی سی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالیں گے، عالمی کرکٹ اور تمام ممبر بورڈز کے مفاد میں فیصلے کریں گے۔ انہوں نے کہا، ‘جے شاہ دسمبر میں چارج سنبھالیں گے اور مجھے یقین ہے کہ ایک بار جب وہ بی سی سی آئی سے آئی سی سی میں چلے جائیں گے تو وہ آئی سی سی کے فائدے کے بارے میں سوچیں گے اور انہیں یہی کرنا چاہیے۔’
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ‘جب بھی کوئی ایسا کردار ادا کرے تو اسے صرف اس تنظیم کے مفادات کا خیال رکھنا چاہیے۔’ ایسی اطلاعات تھیں کہ پاکستان کو ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے کے لیے اضافی مالی مراعات کی پیشکش کی گئی تھی، لیکن نقوی اٹل رہے۔ نقوی نے کہا کہ ایسے تمام فیصلوں اور آئی سی سی میٹنگ کے نتائج سے حکومت پاکستان کو آگاہ کیا جائے گا، جو حتمی فیصلہ کرے گی۔