لکھنو26نومبر:توانائی کے شعبہ میں ہو رہے بے تحاشہ نقصان کے پیش نظر اتر پردیش حکومت نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ بجلی فراہمی کا نظام اب نجی شعبہ یعنی پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کیا جائے گا۔ پی پی پی (پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ) ماڈل کے تحت شروع میں ریاست کے پوروانچل علاقوں کو نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا، کیونکہ محکمہ توانائی کو سب سے زیادہ خسارہ پوروانچل اور دکشنانچل ڈسکام (بجلی کی تقسیم والے کارپوریشنز) علاقوں سے ہو رہا ہے۔ پیر کو پاور کارپوریشن کے چیئرمین ڈاکٹر آشیش کمار گوئل نے شکتی بھون ہیڈکوارٹر میں ایک میٹنگ کی جس میں ڈسکما کے مینجنگ ڈائریکٹرز اور چیف انجینئرس نے بھی حصہ لیا۔ ڈاکٹر آشیش کمار نے تمام اعلیٰ عہدیداران سے توانائی کے شعبہ میں ہو رہے نقصانات کو کیسے کم کیا جائے، اس بارے میں تجاویز مانگیں۔ میٹنگ میں موجود زیادہ تر شرکاء نے اڈیشہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ٹاٹا پاور کی جانب سے کی جانے والی بجلی کی فراہمی کے ماڈل کا مطالعہ کرنے اور اسے اپنانے کا مشورہ دیا۔