نئی دہلی16جنوری: دہلی میں ایک زخمی شخص کو اسپتال میں داخل کرنے کرنے پر چار ڈاکٹروں پر کارروائی کی گئی ہے۔ دو اسپتالوں سے وابستہ ان چار میں سے دو ڈاکٹروں کو برطرف جبکہ دو کو معطل کر دیا گیا ہے۔ تاہم، اس معاملہ پر حتمی فیصلہ دہلی کے ایل جی کو لینا ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق، دہلی محکمہ صحت نے جی ٹی بی سے ایک ڈاکٹر اور ایل این جے پی کے ایک ڈاکٹر کو برخاست کرنے اور دونوں اسپتالوں سے ایک ایک ڈاکٹر کو معطل کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اس تجویز کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ اب یہ فائل ایل جی کے پاس ہے۔ چاروں ڈاکٹروں پر اس لیے کارروائی کی گئی ہے کیونکہ انہوں نے ایک زخمی شخص کو اسپتال میں داخل کرنے اور علاج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ان میں سے دو ڈاکٹروں کو برطرف اور دو کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان ڈاکٹروں نے زخمی حالت میں پولیس کی طرف سے لائے گئے ایک شخص کو داخل کرنے اور علاج کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے اس شخص کی موت ہو گئی۔ دہلی حکومت کے محکمہ صحت نے جی ٹی بی سے ایک ڈاکٹر اور ایل این جے پی کے ایک ڈاکٹر کو برخاست کرنے اور دونوں اسپتالوں سے ایک ایک ڈاکٹر کو معطل کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ سی ایم اروند کیجریوال نے اس تجویز کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ اب یہ فائل ایل جی کو بھیج دی گئی ہے۔ سی ایم اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت اپنے شہریوں کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس قسم کی غفلت ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس کارروائی کی سفارش 3 جنوری کو سامنے آنے والے اس واقعے کے تناظر میں کی ہے، جس میں ایک شخص نے چلتی پولیس وین سے چھلانگ لگا دی تھی۔ پولیس مذکورہ شخص کو ایک کیس میں حراست میں لے رہی تھی۔ چلتی پولیس وین میں چھلانگ لگانے کے بعد اس شخص کو شدید چوٹیں آئیں۔ پولیس شدید زخمی شخص کو جگ جیون پرکاش (جے پی سی) اسپتال لے گئی۔ جے پی سی نے اسے جی ٹی بی کے حوالے کیا۔ جب پولیس اسے جی ٹی بی لے کر آئی تو اس وقت ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے اسے داخل کرنے سے انکار کر دیا۔ جی ٹی بی کی جانب سے شدید زخمی شخص کو داخل کرنے سے انکار کے بعد پولیس زخمی شخص کو ایل این جے پی اسپتال لے گئی، لیکن یہاں بھی اس وقت ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے زخمی شخص کو داخل کرنے اور اس کا علاج کرنے سے انکار کر دیا۔ شدید زخمی شخص بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے دم توڑ گیا۔