ایم پی میں ہر 17 منٹ میں کسی بیٹی کے ساتھ ریپ ہوتا ہے: پٹواری

0
3

بھوپال، 19 اکتوبر: مدھیہ پردیش میں خواتین اور بچیوں کے ساتھ مسلسل ہورہی ریپ کی واردات کو لیکر کانگریس مسلسل سرکار کو گھیرتی نظر آرہی ہے۔ اس سلسلے میں راجدھانی بھوپال میں ریاستی کانگریس کے سبھی سینئر لیڈروں نے روشن پورہ چوراہے پر اجتماعی اپواس میں شرکت کی۔ خاص بات یہ ہے کہ اس اپواس میں کانگریس کے سبھی بڑے لیڈر پہنچ کر اتحاد کا پیغام دیا۔ جس میں سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ، دگ وجے سنگھ، ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر جیتو پٹواری، ودھان سبھا میں لیڈر حزب مخالف امنگ سنگھار سمیت کانگریس کے سبھی گروپوں کے بڑے لیڈر شامل ہوئے۔
کانگریس لیڈروں کا الزام ہے کہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے دور اقتدار میں خواتین و بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔ ان کے خلاف مسلسل جرائم میں اضافہ ہورہا ہے اور سرکار کارروائی کرنے کے بجائے خاموش ہے۔ سرکار کی اسی خاموشی کے خلاف ’’بیٹی بچاؤ‘‘ مہم کے تحت اجتماعی اپواس کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مدھیہ پردیش کانگریس صدر جیتو پٹواری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش میں ہر 17 منٹ میں کسی نہ کسی بیٹی کے ساتھ ریپ کی واردات رونما ہوتی ہے۔ الگ الگ طریقے سے روزانہ خواتین پر مظالم کی خبریں سامنے آتی ہیں، یہ کوئی سیاسی پروگرام نہیں ہے، الزام تراشی کا پروگرام نہیں ہے، بلکہ یہ بیٹی بچاؤ مہم ہے۔ پٹواری نے کیلاش وجے ورگیہ کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا اگر وزیر جانتے ہیں کہ چتوڑ گڑھ میں ڈرگس کا گڑھ ہے تو وہ کارروائی کے لیے مہورت کا انتظار کیوں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں نشے کی لت بڑھ رہی ہے اور اس کا سیدھا اثر ان کی صحت پر پڑ رہا ہے۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے جس طرح سے بچیوں اور خواتین کے ساتھ ریپ اور اجتماعی ریپ کی خبریں میڈیا میں آرہی ہیں، اس سے خواتین کے تحفظ کو لیکر انتہائی سنگین مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ مہو میں آرمی کے علاقے میں فوج کے افسروں کی دوست لڑکیوں سے ریپ کی واردات رونما ہوتی ہے۔ بھوپال میں اسکول میں چھوٹی سی معصوم بچی درندگی کا شکار ہوتی ہے۔ وہیں چھترپور میں ریپ کرنےو الے مجرمان کے حوصلے اتنے بڑھ جاتے ہیں کہ وہ متاثرہ کے گھر میں گھس کر گولی مار دیتا ہے۔ جبکہ کھنڈوا میں گھر کے باہر کھڑی ریپ متاثرہ کے اوپر ملزم کا بیٹا پٹرول ڈال کر آگ لگا دیتا ہے۔ان سب وارداتوں کے درمیان مدھیہ پردیش کی سرکار کمبھ کرن کی نیند سو رہی ہے اور خواتین کے تحفظ کے لیے کوئی بھی ٹھوس اقدامات اب تک نہیں کئے گئے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ ریاست میں خواتین کے خلاف جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے کانگریس ریاست کے امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھاتے ہوئے ریاست کے وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے اور خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم کے خلاف مرحلہ وار تحریک چلا رہی ہے۔ بیٹیوں کی حفاظت کے لیے 5 اکتوبر کو ریاست کے تمام اضلاع میں مشعل جلوس نکالے گئے۔ جبکہ 7 اکتوبر کو کینڈل مارچ، 8 اکتوبر کو بلاک سطحی اپواس اور کنیا پوجن کیا گیا۔ 14 اکتوبر کو بیٹی بچاؤ میمورنڈم دیا گیا تھا۔ وہیں آج بھوپال میں اجتماعی اپواس کا پروگرام منعقد کیا گیا۔