نئی دہلی 3مارچ:کسانوں کی ’دہلی چلو تحریک‘ کچھ دنوں کے لیے ملتوی ضروری ہوئی ہے، لیکن اسے جلد ہی ایک بار پھر متحرک کرنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے۔ کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال اور سرون سنگھ پنڈھیر نے آج ایک بیان میں کہا کہ ’’ہمارا دہلی چلو مارچ ختم نہیں ہوا ہے۔ مطالبات نہیں مانے جانے تک ہمارا احتجاجی مظاہرہ جاری رہے گا۔‘‘ جگجیت سنگھ ڈلیوال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں صاف کر دینا چاہتا ہوں کہ دہلی جانے کا پروگرام ملتوی نہیں ہوا ہے۔ ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔ مرکزی حکومت کو گھٹنوں پر لانے کے لیے ہم نے پالیسی طے کی ہے۔ ہم جن بارڈرس پر بیٹھے ہوئے ہیں، وہاں تعداد بڑھائیں گے۔ دوسرے بارڈرس پر بھی کسانوں کو لانے کی کوشش کریں گے۔‘‘ ڈلیوال مزید کہتے ہیں کہ ہم نے طے کیا ہے کہ 6 مارچ کو پورے ملک سے ہمارے لوگ ریل، بس اور ہوائی راستہ سے دہلی آئیں گے۔ ہمارا 10 مارچ کو 12 بجے سے 4 بجے تک ریل روکو مہم چلانے کا ارادہ ہے۔ ہم لوگ اپیل کرتے ہیں کہ اس میں زیادہ سے زیادہ لوگ شامل ہوں۔ پنجاب کسان مزدور سنگھرش سمیتی کے جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھیر نے بھی ڈلیوال کی بات دہراتے ہوئے کہا کہ ’’کھنوری اور شمبھو بارڈرس پر بیٹھے کسان اپنی تحریک چلائیں گے۔‘‘ انھوں نے بی جے پی کے ذریعہ لکھیم پور کھیری سے اجئے مشرا ٹینی کو امیدوار بنائے جانے پر سخت ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔
انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی نے اجئے مشرا ٹینی کو ٹکٹ دے کر کسانوں کی بے عزتی کی ہے۔‘