بھوپال 6جنوری (شہری نمائندہ) بھوپال کے ایک نجی گرلز ہوم سے 26 لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کے معاملے میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ بھوپال دیہی ایس پی پرمود کمار سنہا نے کہا کہ 26 لاپتہ لڑکیوں کے معاملے میں تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ وہ لڑکیاں لاپتہ نہیں ہیں، بلکہ اپنے والدین کے ساتھ گھر واپس چلی گئیں۔ اس سلسلے میں مزید تصدیقی کارروائی جاری ہے۔ بھوپال کلکٹر کوشلندر وکرم سنگھ نے کہا کہ اس معاملے میں تنظیم کی فنڈنگ کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ادھر ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اطلاع دی گئی کہ کمیشن کے معائنہ کے دوران موجود 41 لڑکیوں کو انتظامیہ نے رجسٹرڈ چلڈرن ہوم میں منتقل کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ وہاں سے کچھ لڑکیوں کے فارم ملے لیکن وہ موجود نہیں پائی گئیں، جب ان سے پوچھا گیا تو تنظیم نے بتایا کہ لڑکیاں اپنے گھروں کو واپس چلی گئی ہیں، جس کی پولیس تصدیق کر رہی ہے۔ 12 لڑکیاں اپنے گھروں پر موجود پائی گئیں، باقی لڑکیوں کی پولیس تصدیق کر رہی ہے۔ اس لیے لڑکیوں کی گمشدگی کی اطلاع درست نہیں ہے۔
ان کے خلاف کارروائی کی
ضلع انتظامیہ نے اس معاملے میں پائی جانے والی لاپرواہی کیلئے سی ڈی پی او برجیندر پرتاپ سنگھ (موجودہ پوسٹنگ گنج باسودا)، سی ڈی پی او کومل اپادھیائے اور سپروائزر منجوشا راج کو معطل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ ویمن چائلڈ ڈیولپمنٹ آفیسر سنیل سولنکی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ویمن چائلڈ ڈیولپمنٹ رام گوپال یادو کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
کیا ہےمعاملہ؟
دراصل، بھوپال کے پرولیا تھانہ علاقے سے چلائے جانے والے آنچل مشنری آرگنائزیشن کے گرلز ہوم کے معائنہ کے دوران 68 میں سے 26 لڑکیاں لاپتہ پائی گئیں۔ ان میں سے زیادہ تر لڑکیاں مختلف ریاستوں سے تھیں۔