بھوپال، 17 مارچ (رپورٹر) مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کانگریس پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈم سونیا گاندھی نے الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا۔ راجیہ سبھا میں ان کی پچھلے دروازے سے انٹری ہوئی ہے۔ اب کوئی سوچ سکتا ہے کہ جس پارٹی کے سپریم لیڈر کا اعتماد متزلزل ہو گیا ہو اس کا کیا حال ہو گا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2019 میں کانگریس نے راہل جی کی قیادت میں الیکشن لڑا تھا اور راہل گاندھی خود امیٹھی سے الیکشن ہار گئے تھے۔ اگر ہم اب تاریخ پر نظر ڈالیں تو کانگریس ایک کے بعد ایک تقریباً 50 انتخابات ہار چکی ہے۔ 14-2013 کے بعد ان کے کئی وزرائے اعلیٰ، سابق وزرائے اعلیٰ نے کانگریس چھوڑ دی اور کئی جگہوں پر انہیں الیکشن لڑنے کے لیے امیدوار نہیں مل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک ایسی پارٹی بن گئی ہے جس کے پاس نہ تو فوج ہے اور نہ کمانڈر۔ الیکشن لڑنے والوں کی کمی ہے۔ جب میڈم الیکشن نہیں لڑ رہی تھیں تو دوسرے بڑے لیڈروں نے ہاتھ اٹھالئے۔ راہل گاندھی جی ایسے کپتان ہیں جو نہیں جانتے کہ کب کیا کریں۔ وہ اس وقت یاترا کرتے ہیں جب انہیں انتخابات کی تیاری کرنی چاہیے۔ جب انہیں یاترا کرنی چاہیے تو وہ بیرون ملک چھٹیاں منانے جاتے ہیں اور الیکشن ہارنے کے بعد ای وی ایم-ای وی ایم چلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل جی کا حال یہ ہے کہ جہاں جاتے ہیں وہاں ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے۔ اب بیچارے اکھلیش جی اور تیجسوی جی، جن کے ساتھ انہوں نے اتحاد کیا تھا، انہیں بھی لے ڈوبے۔