نئی دہلی31مارچ: دہلی کے رام لیلا میدان پر منعقدہ انڈیا اتحاد کی میگا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی، وزیر اعظم مودی اور ملک کے چند ارب پتی مل کر میچ فکسنگ کر رہے ہیں تاکہ اقتدار پر قبضہ کر کے ملک کے آئین کو تبدیل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کا یہ الیکشن ووٹ والا الیکشن نہیں ہے بلکہ ہندوستان اور آئین کی حفاظت والا الیکشن ہے، جس کے لیے عوام کو پورا دم لگا کر ووٹ دینا ہوگا اور ملک کی آئین اور ملک کی حفاظت کرنی ہوگی۔ راہل گاندھی نے آئی پی ایل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بے ایمانی سے ایمپائر پر دباؤ ڈال کر، کھلاڑی کو خرید کر، کپتان کو ڈرا کر، میچ جیتا جاتا ہے تو کرکٹ میں اسے میچ فکسنگ کہا جاتا ہے۔ ہمارے سامنے لوک سبھا کا چناؤ ہے۔ ایمپائر کس نے چنے، نریندر مودی نے۔ ہماری ٹیم میں سے میچ شروع ہونے سے پہلے دو کھلاڑیوں کو گرفتار کر کے اندر کر دیا۔ نریندر مودی اس الیکشن میں میچ فکسنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی نے 400 پار کا نعرے دیا ہے لیکن بغیر ای وی ایم مینیج کئے، بغیر میچ فکسنگ کئے اور میڈیا-سوشل میڈیا کو خریدے 180 بھی پار نہیں کیا جا سکتا۔ آئین اور ہندوستان پر لاحق خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کیجریوال کو، سورین کو، یہ پوری کی پوری میچ فکسنگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ صرف نریندر مودی نہیں بلکہ ان کے ساتھ تین چار ارب پتی مل کر رک رہے ہیں۔ یہ میچ فکسنگ کیوں ہو رہی ہے، اس کا ایک ہی مقصد ہے کہ ہندوستان کا آئین، جس نے اس ملک کے غریب لوگوں کو مستقبل دیا، خواب دیکھنے کا حق دیا ہے، اس آئین کو عوام سے چھیننے کے لیے میچ فکسنگ کی جا رہی ہے۔ جس دن یہ آئین ختم ہو گیا، اس دن یہ ہندوستان باقی نہیں رہے گا۔ اس کو پولیس سے، دھمکی سے نہیں چلایا جا سکتا۔ یہ ہندوستان، عوام کے دل کی آواز، دھڑکن ہے۔ اس کو جس دن ختم کر دیا گیا، اس دن یہاں پر ہندوستان نہیں بچے گا، الگ الگ اسٹیٹ ہو جائیں گے ہندوستان نہیں بچے گا۔ یہ سمجھتے ہیں کہ آئین کے بغیر دھمکا کر ڈرا کر ای ڈی سی بی آئی انکم ٹیکس سے مل چلایا جا سکتا ہے۔ میڈیا سے ملک چلایا جا سکتا ہے۔ آپ میڈیا کو خرید سکتے ہو، صحافیوں کا منہ بند کر سکتے ہو لیکن اس ملک کی آواز کو نہیں دبا سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لڑائی آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔ آئین ختم ہوتے ہی ملک کی دولت پانچ چھ لوگوں پر چلی جائے گی۔ جی ایس ٹی، نوٹ بندی سے کس شخص، چھوٹے دکاندار، کسان، بے روزگار نوجوان کو فائدہ ہوا؟ کسی کو نہیں؟ 40 فیصد بے روزگاری ہے۔ ایک فیصد لوگوں کے پاس ملک کی پوری دولت ہے۔ 22 لوگوں کے ہاتھ میں جتنی دولت ہے 70 کروڑ لوگوں کے پاس اتنی ہی دولت ہے۔ میں نے ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کی، ایم ایس پی کی بات کی، نوجوانوں کو روزگار دینے کی بات کی۔
اگر آ نے پورے دم سے ووٹ نہیں دیا تو ان کی میچ فکسنگ کامیاب ہو جائے گی۔ جس دن میچ فکسنگ کامیاب ہو گئی، اس دن آپ کا آئین، ہمارا آئین ختم ہو جائے گا۔ جس دن آئین ختم ہو گیا، اس دن ہندوستان کے دل پر ایک بڑی چوٹ لگے گی۔