نئی دہلی 14مئی: ’پتنجلی‘ کے گمراہ کن اشتہار معاملہ پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی جہاں یوگا گرو بابا رام دیو اور آچاریہ بالاکرشن بھی پیش ہوئے۔ اس دوران پتنجلی کی طرف سے پیش وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ انھوں نے ان مصنوعات کی فروخت روک دی ہے جن کے لائسنس رد ہو گئے تھے۔ اس پر جسٹس ہما کوہلی نے کہا کہ ’پتنجلی‘ کو ایک حلف نامہ داخل کر ان مصنوعات کے اسٹاک سے متعلق جانکاری دینی ہوگی۔ ساتھ ہی ’پتنجلی‘ کی طرف سے دیے گئے اشتہارات سے متعلق تین ہفتہ کے اندر حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
آج ہوئی سماعت کے دوران عدالتی حکم کی خلاف ورزی سے متعلق ایک معاملہ میں دو رکنی بنچ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ’’رام دیو نے یوگا کے لیے بین الاقوامی سطح پر بہت کچھ کیا ہے، لیکن یہ معاملہ الگ ہے۔ چونکہ معاملہ دوا خریدنے والے صارفین سے جڑا ہوا ہے، اس لیے لاپروائی نہیں کی جا سکتی۔‘‘ اب آگے سپریم کورٹ میں رام دیو اور بالاکرشن کو پیش نہیں ہونا ہوگا کیونکہ بنچ نے انھیں پیشی سے چھوٹ دے دی ہے۔ اس سے قبل کی سماعت میں عدالت نے پتنجلی کی ان مصنوعات کو فروخت کرنے پر روک لگا دی تھی جس کا لائسنس اب منسوخ ہو چکا ہے۔
عدالت نے پتنجلی کے پروڈکٹ کا اشتہار کرنے والے لوگوں اور اداروں کے لیے بھی 6 نکات پر مشتمل گائیڈلائن جاری کیا تھا۔ عدالت نے اس معاملے میں اتراکھنڈ حکومت کو پھٹکار بھی لگائی تھی۔ سپریم کورٹ نے صاف لفظوں میں کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے ہریدوار کی کمپنی پر کارروائی نہیں کی۔