لکھنو4جون: اتر پردیش میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) ڈوب گئی، اور ایک نیا دلت لیڈر ابھر کر سامنے آیا ہے۔ بی ایس پی اتر پردیش میں ایک بھی سیٹ جیتنے میں ناکام رہی ہے جبکہ آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے چندر شیکھر نے کسی سیاسی پارٹی یا لیڈر کی حمایت کے بغیر نگینہ لوک سبھا سیٹ پر زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ چندر شیکھر نے نگینہ (محفوظ) سیٹ پر ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ جیت دلت ووٹوں میں واضح تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے۔ وہیں اس سیٹ پر بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار سریندر پال سنگھ کو صرف 13272 ووٹ ملے۔ چندر شیکھر نے یہ انتخابی لڑائی تنہا لڑی۔ انہیں اپنی جیت کا پورا یقین تھا۔ دو دن پہلے انہوں نے کہا تھا کہ تمام پارٹیاں میرے خلاف کھڑی ہیں لیکن عوام میرے ساتھ ہیں۔ مجھے ان کی حمایت کا یقین ہے۔ چندر شیکھر نے کہا تھا مجھے کسی اسٹار کمپینر کی ضرورت نہیں ہے۔ میرے اسٹار میرے ووٹرس ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ میں ہمیشہ ان کے ساتھ موجود رہوں گا۔ آخر میں یہی اہمیت رکھتا ہے۔ بھیم آرمی کے ایک حامی نے کہا کہ چندر شیکھر نے ہمیشہ ہر اس دلت گھر کا دورہ کیا ہے جہاں کسی کو نشانہ بنایا گیا۔ چاہے وہ ہاتھرس ہو، کانپور دیہات ہو، لکھیم پور یا کوئی دیگر جگہ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ٹیم مغربی یوپی کے مختلف شہروں میں دلت بچوں کے لیے اسکول چلاتی ہے۔ وہ متاثرہ خاندانوں کو قانونی مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے کبھی بھی متاثرین کے اہل خانہ تک پہنچنے کی زحمت نہیں کی۔ ہماری کمیونٹی کے لوگ خاص کر نوجوان، آہستہ آہستہ بھیم آرمی کی طرف راغب ہو رہے ہیں، جسے آزاد سماج پارٹی بھی کہا جاتا ہے۔ نگینہ میں اپنے لیڈر چندر شیکھر کی جیت سے حوصلہ پاکر بھیم آرمی اب پوری ریاست میں اپنی پارٹی کی توسیع کا منصوبہ بنا رہی ہے۔