نئی دہلی5اگست: بنگلہ دیش تشدد کی آگ میں جل رہا ہے اور ملک اس وقت نازک موڑ پر کھڑا ہوا ہے۔ ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل آئے اور سرکاری املاک کو آگ لگا دی۔ دریں اثنا، شیخ حسینہ نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور فوج کے خصوصی ہیلی کاپٹر میں ہندوستان آ گئیں۔ اس وقت بنگلہ دیش کی باگڈور فوج کے ہاتھ میں ہے مگر مظاہرین تاحال پیچھے نہیں ہٹے۔ ذرائع کے مطابق شیخ حسینہ فی الحال ہنڈن کے سیف ہاؤس میں موجود ہیں۔ انہوں نے یہاں ڈنر کیا ہے۔ مزید پرواز وغیرہ کے لیے ان کی کیا منصوبہ بندی ہے، ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وہ یہاں مزید چند گھنٹے رہ سکتی ہے۔ خیال رہے کہ ملازمتوں میں ریزرویشن کے خاتمے اور وزیر اعظم شیخ حسینہ اور حکمراں جماعت کے حامیوں کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے درمیان اتوار کو ہونے والے تشدد میں 19 پولیس اہلکاروں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ سینکڑوں لوگ زخمی ہیں۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ پورے ملک میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اب پورے ملک میں فوج تعینات ہے۔ بنگلہ دیش تشدد کے درمیان دہلی میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر اعلیٰ سطحی اجلاس جاری ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس اجلاس میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور این ایس اے اجیت ڈوول موجود ہیں۔ اس ملاقات میں کیا بات چیت ہو رہی ہے اس کا انکشاف نہیں ہوا ہے تاہم امکان ہے کہ ملاقات میں بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو سیاسی پناہ دینے پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ کے ہندوستان آنے سے قبل ہی راجدھانی دہلی میں اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کر لیا گیا تھا۔ اس اجلاس میں میں را چیف، این ایس اے وغیرہ نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش سے شیخ حسینہ کے ہندوستان پہنچنے کے مشن میں وزارت خارجہ، این ایس اے، فوج، فضائیہ اور سیکورٹی ایجنسیوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔