شملہ 23فروری: ہماچل پردیش حکومت نے ریاست کے لوگوں کو بڑی خوش خبری دی ہے۔ حکومت نے 700 نئی بسوں کی خریداری کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ دراصل ہفتہ (22 فروری) کو شملہ کے ہوٹل ہالی ڈے ہوم میں ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں نئی بسوں کی خریداری کو ہری جھنڈی مل گئی ہے۔ یہ میٹنگ ہماچل پردیش حکومت میں محکمہ ٹرانسپورٹ کا ذمہ سنبھال رہے نائب وزیر اعلیٰ مکیش اگنی ہوتری کی صدارت میں ہوئی۔ اس کے علاوہ اس میٹنگ میں کئی اور اہم فیصلے بھی لیے گئے ہیں۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی 159ویں میٹنگ میں 700 نئی بسوں کی خرید کو منظوری دی گئی ہے۔ اس سے ریاست میں سرکاری بسوں میں سفر کرنے والے مسافرین کو سہولیات فراہم ہوں گی۔ اس موقع سے نائب وزیر اعلیٰ مکیش اگنی ہوتری نے کہا کہ ’’مرکزی حکومت کی جانب سے 15 سالہ پرانی ڈیزل بسوں کو ہٹا کر نئی بسیں لانے کے لیے کہا گیا ہے۔ اس سمت میں ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن تیزی سے کام کر رہا ہے۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ’’کارپوریشن منافع کے لیے نہیں، بلکہ لوگوں کی خدمت کے لیے کام کرتی ہے۔‘‘ میٹنگ کے بعد شملہ میں نائب وزیر اعلیٰ مکیش اگنی ہوتری نے پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں لیے گئے اہم فیصلوں کے بارے میں جانکاری دی۔ پریس کانفرنس کے دوران جب نائب وزیر اعلیٰ سے بسوں کے کرایے میں اضافے کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں کرایے میں اضافے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ یہ ریاستی حکومت کے دائرۂ اختیار میں آتا ہے۔ بس میں سفر کے دوران خواتین کو ملنے والی سبسڈی کو ختم کرنے کے سوال پر نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’کارپوریشن عوام کی خدمت کے لیے کام کر رہی ہے اور خواتین کو 50 فیصد ملنے والی سبسڈی بھی اسی کا حصہ ہے۔ ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن منافع کے لیے کام نہیں کرتی ہے۔‘‘