نئی دہلی 3اکتوبر: ہریانہ کی 90 اسمبلی سیٹوں پر آئندہ 5 اکتوبر کو ووٹ ڈالے جانے ہیں اور آج ریاست میں انتخابی تشہیر کا آخری دن ہے۔ ان حالات میں بی جے پی کو اس وقت زوردار جھٹکا لگا جب سرسا سے سابق رکن پارلیمنٹ اشوک تنور نے کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔ جمعرات کو مہندر گڑھ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران سینئر کانگریس لیڈران راہل گاندھی اور بھوپندر ہڈا کی موجودگی میں انھوں نے کانگریس کی رکنیت حاصل کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چند گھنٹے پہلے تک وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے اپنے ہینڈل سے بی جے پی کے حق میں پوسٹ کر رہے تھے، پھر اچانک ہی انھوں نے پارٹی کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کر لیا۔ کانگریس نے اشوک تنور کی پارٹی میں شمولیت کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ’ایکس‘ پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’کانگریس نے ہمیشہ سماج کے استحصال زدہ اور محروم طبقات کے لیے اپنی آواز اٹھائی ہے۔ ہماری جدوجہد اور عوام کو وقف سیاست سے متاثر ہو کر سینئر بی جے پی لیڈر،س ابق رکن پارلیمنٹ، بی جے پی مہم کمیٹی کے رکن اور اسٹار پرچارک اشوک تنور کانگریس میں شامل ہو گئے۔‘‘ اشوک تنور نے بھی اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے کانگریس کی رکنیت اختیار کرنے کی اطلاع دی ہے۔ انھوں نے کچھ تصویریں شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’سابق کانگریس صدر اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی جی کی موجودگی میں مہندر گڑھ ریلی میں کانگریس فیملی میں شامل ہوا۔‘‘ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ جیند ضلع کے سپھیدوں میں بی جے پی امیدوار کے لیے انتخابی تشہیر کرنے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد تنور کانگریس میں شامل ہوئے۔ راہل گاندھی جب مہندر گڑھ میں اپنی تقریر ختم کر رہے تھے، تبھی اسٹیج سے ایک اعلان کیا گیا جس میں ناظرین سے کچھ منٹ کے لیے انتظار کرنے کو کہا گیا۔ اس کے فوراً بعد اشوک تنور اسٹیج پر آئے اور اعلان کیا گیا کہ ’آج ان کی گھر واپسی ہو گئی ہے‘۔ دراصل اشوک تنور پہلے کانگریس میں ہی تھے، لیکن 2019 میں انھوں نے بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا۔