نئی دہلی، 27 جون (یو این آئی)دولت مشترکہ کھیلوں میں شروع سے ہی ہندوستانی نشانے بازوں کا غلبہ رہا ہے۔یا اگر یوں کہا جائے کہ نشانے بازوں نے دولت مشترکہ کھیلوں میں ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ تمغے جیتے ہیں تو شاید غلط نہ ہوگا۔ پسٹل شوٹر جسپال رانا کامن ویلتھ گیمز میں نشانے بازی میں سب سے کامیاب ہندوستانی کھلاڑی رہے ہیں۔ ان کے علاوہ دو دیگر شوٹرز راجیہ وردھن سنگھ راٹھور اور ابھینو بندرا نے بھی اولمپکس میں ہندوستانی شوٹنگ میں تمغے جیتے ہیں، لیکن ملک میں شوٹنگ قائم کرنے کا سہرا جسپال رانا کو ہی جاتا ہے۔ہندستان میں شوٹنگ کو بلندیوں تک لے جانے میں مشہور شوٹر جسپال رانا کا اہم کردار رہاہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سطح پر 25 میٹر فائر پسٹل شوٹنگ میں ملک کے لیے کئی تمغے جیتے۔ رانا نے سال 1995 میں منعقدہ دولت مشترکہ کھیلوںمیںشوٹنگ چیمپئن شپ میں آٹھ گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی۔ بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر دولت مشترکہ کھیلوں کے لئے جسپال رانا کا انتخاب کیا گیا تھا۔ کوئی بھی کھلاڑی اتراکھنڈ کے جسپال رانا کا مقابلہ نہیں کر سکاتھا۔ شوٹر جسپال رانا کودولت مشترکہ کھیلوں میں ہندوستان کی سب سے بڑی امید سمجھا جاتا تھا۔
جسپال رانا 28 جون 1976 کو ریاست اتراکھنڈ کے علاقے تہری گڑھوال میں راجپوت خاندان میں پیدا ہوئے۔جسپال کی ابتدائی تعلیم آئی ٹی بی پی سے ہوئی۔ انہوں نے پبلک اسکول، مسوری اور ایئر فورس اسکول، کانپور میں تعلیم حاصل کی۔ بعد میں انہوں نے ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ کا امتحان کیندریہ ودیالیہ، تغلق آباد، دہلی سے مکمل کیا۔ شوٹنگ جسپال رانا کی زندگی میں ان کے والد نارائن سنگھ رانا کے ذریعے داخل ہوئی۔جسپال کے والد نارائن نے ہی انہیں شوٹنگ کی تربیت دی۔ نارائن سنگھ رانا انڈو- تبت بارڈر پولیس میں تعینات تھے۔ انہوں نے 10 برس کی عمر میں جسپال کو پستول اور رائفل سے متعارف کرایا۔یوں سمجھئےکہ جسپال رانا کو شوٹنگ کا ہنر ورثے میں ملا ہے۔ دوسرے بہت سے شوٹروں کی طرح جسپال نے بھی پستول اور رائفل دونوں سے شروعات کی۔ لیکن فیڈریشن نے شوٹر کے لیے صرف ایک چیز سے شوٹ کرنے کا اصول بنایا۔ ایسے میں جسپال نے پستول کا انتخاب کیا۔انہوں نے صرف 12 برس کی عمر میں شوٹنگ کے میدان میں شہرت حاصل کی۔
جسپال رانا کو ہندستانی شوٹنگ ٹیم کا ‘مشعل برداربھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے شوٹنگ کے کئی مقابلوں میں ہندوستان کی نمائندگی بھی کی ہے اور تمغے جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ سال 1995 میں چنئی میں منعقدہ سیف گیمز میں شوٹنگ کے مقابلے میں جسپال نے 8 گولڈ میڈل اور 1999 میں کھٹمنڈو میں سیف گیمز میں 8 گولڈ میڈل جیتنے کا کارنامہ انجام دیا۔
رانا نے اپنے قومی اور بین الاقوامی شوٹنگ کیریئر میں 600 سے زائد تمغے جیتے ہیں۔ رانا نے سال 1988 میں احمد آباد میں منعقدہ 31 ویں نیشنل شوٹنگ چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ انہوں نے 1994 میں اٹلی کے شہر میلان میں منعقدہ ورلڈ شوٹنگ چیمپئن شپ میں 600 میں سے 569 پوائنٹس حاصل کرکے نیا عالمی ریکارڈ بنایا اور گولڈ میڈل جیت کر ملک کا سر فخر سے بلند کیا۔سال 1994 میں جسپال رانا نے جاپان کے شہر ہیروشیما میں منعقدہ 12ویں ایشین گیمز میں ایک گولڈ اور ایک کانسہ کا تمغہ جیت کر ایشین گیمز میں 600 پوائنٹس میں سے 588 پوائنٹس کا ریکارڈ بنایا۔ جسپال کو حکومت ہند نے سال 1994 میں ‘ارجن ایوارڈ’ سے نوازا تھا۔ اس وقت جسپال کی عمر صرف 18 برس تھی۔ رانا نے بہت چھوٹی عمر میں یہ مقام حاصل کرلیا تھا۔
جسپال نے محض 12 برس کی عمر میں ریاستی اور قومی سطح کے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کر دیا تھا۔ سال 1988 میں، صرف بارہ سال کی عمر میں، انہوں نے احمد آباد میں منعقدہ 31 ویں نیشنل شوٹنگ چیمپئن شپ میں حصہ لیا اور چاندی کا تمغہ جیت کر سینئر گیمز کی طرف قدم بڑھایا۔جسپال نے ‘سینٹر فائر پسٹل’ مقابلوں میں اپنے کیریئر میں زیادہ تر تمغے جیتے اور ایئر پسٹل، اسٹینڈرڈ پسٹل، فری پسٹل، ریپڈ فائر پسٹل مقابلوں میں بھی کامیابی حاصل کی۔ 2006 کے ایشین گیمز میں، جسپال نے 25 میٹر سینٹر فائر پسٹل میں 590 پوائنٹس کا عالمی ریکارڈ برابر کیا، جو رانا نے اس سے قبل سال 1995 میں کوئمبٹور اور 1997 میں بنگلور میں قومی مقابلوں میں دو مرتبہ حاصل کیا تھا۔