احمدآباد 18جنوری:گجرات کے وڈودرا میں کشتی پلٹنے کا حادثہ پیش آیا ہے جس میں 12 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ واقعہ کے تعلق سے بتایا جا رہا ہے کہ ہرنی تالاب میں ایک کشتی پر 23 طلبا اور 4 اساتذہ سوار تھے۔ اچانک یہ کشتی پلٹ گئی اور سبھی ڈوبنے لگے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق ریاستی وزیر کبیر ڈنڈور نے 6 طالب علم کی موت سے متعلق تصدیق کی ہے، حالانکہ تازہ ترین خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ 10 طلبا اور 2 اساتذہ کی موت ہو چکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سبھی طالب علم وڈودرا کے ایک پرائیویٹ اسکول میں پڑھتے تھے۔ اساتذہ کے ساتھ یہ بچے سیر و سیاحت کے لیے ہرنی تالاب پہنچے تھے جہاں یہ افسوسناک حادثہ پیش آیا۔ ’اے بی پی اسمیتا‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واقعہ کی خبر ملتے ہی کم و بیش 10 ایمبولنس جائے حادثہ پر پہنچے اور زخمی بچوں کو اسپتال پہنچایا۔ اسپتال میں داخل بچوں کی حالت کے بارے میں فی الحال کوئی جانکاری حاصل نہیں ہو سکی ہے۔ اس حادثہ پر وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل کا تعزیتی پیغام سامنے آیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’وڈودرا کے ہرنی تالاب میں بچوں کے ڈوبنے کی خبر بے حد تکلیف دہ ہے۔ میں ان بچوں کی روح کے سکون کی دعا کرتا ہوں جنھوں نے اپنی جان گنوا دی۔ میں اس تکلیف کے وقت میں متاثرہ کنبوں کے غم میں شامل ہوں۔ بھگوان انھیں اس تکلیف کو برداشت کرنے کی طاقت دیں۔ جو طالب علم اور استاذ کشتی پر سوار تھے ان کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ انتظامیہ کو حادثہ متاثرین کو فوراً راحت اور علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔‘‘ ’اے بی پی اسمیتا‘ کی رپورٹ کے مطابق سبھی طالب علم وڈودرا واقع نیو سنرائز اسکول میں پڑھتے تھے جو ہرنی تالاب گھومنے کے لیے پہنچے تھے۔ یہ بات بھی سامنے آ رہی ہے کہ کشتی پر صلاحیت سے زیادہ لوگ سوار تھے جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کشتی پر سوار کسی بھی طالب علم یا استاذ نے لائف جیکٹ نہیں پہنی تھی۔ جس تالاب میں یہ واقعہ پیش آیا وہ سات ایکڑ سے زیادہ علاقہ میں پھیلا ہوا ہے۔ تالاب کی حسن کاری کا عمل 2019 میں انجام پایا تھا۔