کیر اور نعمان کو آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ ایوارڈ

0
1

دبئی، 12 نومبر (یو این آئی) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے منگل کو اکتوبر 2024 کے لئے نیوزی لینڈ کی آل راؤنڈر خاتون کھلاڑی امیلیا کیر اور پاکستان کے مرد گیند باز نعمان علی کو ان کی بہترین کارکردگی کے لیے ‘آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ سے نوازا ہے۔ٹی-20 ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کی آل راؤنڈر امیلیا کیر نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس کے لیے انہیں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔ انہوں نے چھ میچوں میں 15 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف 29 رنز بنائے اور چار وکٹیں حاصل کیں، نیز سری لنکا کے خلاف 34 رنز بنانے کے ساتھ ہی دو وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کے خلاف 14 رن دے کرتین وکٹ لئے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیمی فائنل میچ میں 14 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔کیر نے جنوبی افریقہ کے خلاف فائنل میں 38 گیندوں پر 43 رنز بنائے تھے اور وہ ٹیم کی ٹاپ اسکورر رہی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے 24 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے بعد احمد آباد میں ہندوستان کے خلاف ایک روزہ سیریز میں چار وکٹ لیا۔
نعمان علی نے اکتوبر میں انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 20 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ انہوں نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 1-0 سے پیچھے رہنے والے پاکستان کو بقیہ دو میچ میں جیت دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ دوسرے ٹیسٹ میں پہلی اننگ میں 101 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ دوسری اننگ میں انہوں نے 46 رنز دے کر آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔انہوں نے تیسرے ٹیسٹ میں پہلی اننگ میں 88 رن دے کر تین وکٹ لئے۔ دوسری اننگ میں 42 رنز پر چھ وکٹ جھٹکے۔ اس کے ساتھ انہوں نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں 45 رنز بھی بنائے۔
کیر اور نعمان نے آئی سی سی ڈیس کرکٹ ڈاٹ کام پر رجسٹرڈ عالمی شائقین اور آئی سی سی ہال آف فیمرز، سابق بین الاقوامی کھلاڑیوں اور میڈیا کے نمائندوں کے ایک ماہر پینل کے درمیان ووٹنگ کے بعد جیت حاصل کی۔کیر نے خواتین کے ٹی20 ورلڈ کپ کے ساتھی ستاروں ڈینڈرا ڈوٹن اور لورا وولوارڈ کو شکست دے کر اکتوبر کا ایوارڈ جیتا۔ نعمان گزشتہ ماہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ مقابلے میں دیگر مقامات پر بہترین وکٹ لینے والے کاگیسو ربادا اور مچل سینٹنر کو شکست دے کر مردوں کے زمرے میں فاتح بنے۔
ویمنز پلیئر آف دی منتھ کا ایوارڈ حاصل کرنے پر کیر نے کہا کہ یہ ایوارڈ حاصل کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے کیونکہ دنیا بھر میں بہت سے ورلڈ کلاس کرکٹرز ہیں جو اس کے مستحق ہیں۔