نئی دہلی 13اپریل: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ نے ہفتہ کے روز ایک بیان دیا ہے جس میں کہا ہے کہ تہاڑ جیل میں بند دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی بیوی سنیتا کیجریوال نے جب ان سے ملاقات کے لیے درخواست دی، تو انھیں بتایا گیا کہ وہ ان سے آمنے سامنے بیٹھ کر نہیں بلکہ کھڑکی سے بات کر سکتی ہیں۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ تہاڑ جیل انتظامیہ کا فیصلہ وزیر اعلیٰ کو بے عزت کرنے والا اور ان کی حوصلہ شکنی کی کوشش ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایسا غیر اخلاقی سلوک کیوں؟ یہ غیر اخلاقی عمل صرف وزیر اعلیٰ کو بے عزت کرنے اور حوصلہ شکنی کے لیے اختیار کیا گیا ہے۔ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ خونخوار مجرموں کو بھی بیوی سے بیرک میں ملنے کی اجازت ہے، لیکن تین بار کے دہلی کے وزیر اعلیٰ کو کھڑکی کے دوسری طرف کھڑے ہو کر اپنی بیوی سے ملنے کی اجازت دی گئی ہے۔‘‘سنجے سنگھ نے بتایا کہ انھیں اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کو کیجریوال سے جیل میں ملاقات کے لیے ٹوکن جاری کیا گیا، لیکن بعد میں ملاقات کو منسوخ کر دیا گیا۔ ان سے کہا گیا کہ اتنے کم وقت پہلے دی گئی اطلاع پر انھیں وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عآپ لیڈر نے کہا کہ یقین نہیں کیا جا سکتا کہ بی جے پی حکومت پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور مجھے نہیں جانتی ہے۔ سنجے سنگھ نے تہاڑ کے جیل افسران پر بھی سوال اٹھایا۔