نئی دہلی 3مارچ:آرام باغ کی ریلی کے خطاب کے دوران ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کی تنقید سے گریز اور اس کے بعد راج بھون میں قیام کے دوران ممتا بنرجی سے ملاقات کے بعد بنگال کی سیاست میں قیاس آرئیوں کا بازار گرم ہے۔یہ روایت رہی ہے کہ کوئی بھی وزیر اعظم راج بھون میں رات گزارتے ہیں تو عام طور پر اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر ان سے ملتے ہیں۔ کانگریس کے دور میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں۔ لیکن مودی نے جمعہ کو بی جے پی کے کسی لیڈر سے ملاقات نہیں کی۔ چوں کہ بائیں محاذ کا الزام ہے کہ مودی اور ممتا بنرجی کے درمیان اندرون خانہ معاہدہ ہے۔اب یہ دلیل دی جارہی ہے کہ مودی نے جمعہ کو آرام باغ میٹنگ میں ترنمول کے سربراہ ابھیشیک بنرجی پر بھی تنقید نہیں کی۔ جمعہ کی شام مودی اور ممتا بنرجی کی ملاقات کے دوران کیا باتیں ہوئیں اس پر قیاس آرئی شروع ہوگئی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانت مجمدار اور قائد حزب اختلاف شوبھندو ادھیکاری نےکل کرشنا نگر کی ریلی کے بعد وزیر اعظم کے آرام کےلئے بنائے گئے کمرے میں شوبھندو ادھیکاری اور سوکانت مجمدار نے نصف گھنٹے تک ملاقات کی ۔
ملاقات کے دوران دیگر مسائل پر بات چیت کے علاوہ سوکانت مجمدار نے وزیر اعظم سے پوچھا کہ انہوں نے جمعہ کی شام راج بھون میں ممتا کے ساتھ کیا بات کی؟بی جے پی ذرائع کے مطابق مودی نے ان دونوں رہنمائوں سے کہا کہ ممتا کے ساتھ ان کی سیاست کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی نے بھی جمعہ کو ملاقات کے بعد یہی بات کہی تھی۔ انہوں نے کہاکہ ’’سیاست کم ہے، کہانیاں زیادہ ہیں۔‘‘ مودی نے ہفتہ کو اپنی پارٹی کے ریاستی سطح کے دو سینئر لیڈروں سے بھی یہی بات کہی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی ترنمول لیڈر اور بنگال کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ سیاست سے زیادہ خوشگوار گفتگو ہوئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل مودی اور ممتا بنرجی کی ملاقات سے بی جے پی لیڈر قدرےبے چین ہیں۔انہیں خدشہ ہے کہ پارٹی کےمقامی کارکنان کو اس بارے میں سوالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے سوکانت مجمدا ر اور شوبھندو ادھیکاری نے براہ راست مودی سے اس سے پر بات کرکے تجسس کو ختم کرنے کی کوشش کی ۔بی جے پی لیڈروں کے ایک گروپ نے بھی نجی گفتگو میں قبول کیا کہ جمعہ کو آرام باغ میٹنگ میں بڑی بھیڑ جمع نہیں ہوسکی تھی۔ لیکن بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ کرشنا نگر میں غیر متوقع بھیڑ ہے۔ اس کا ذکر خود مودی نے اسٹیج سے کیا۔ بھیڑ کو سنبھالنے کے لیے انہوں نے تقریر بھی روک دی اور ہجوم سے پرسکون ہونے کی اپیل کی۔ میٹنگ کے بعد وزیر اعظم نے ریاست کے لیڈروں کو بھی بتایا کہ وہ اس بھیڑ سے خوش ہیں۔