نئی دہلی 21مارچ: دہلی میں بی جے پی نے حکومت سازی ضرور کر لی ہے، لیکن ابھی تک کارگزاری کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس اور عآپ دونوں ہی ریکھا گپتا کی قیادت والی حکومت کو لگاتار ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔ اب دہلی حکومت کے وزراء اور انتظامیہ کے افسران میں کھٹ پٹ کی خبریں گشت ہونی شروع ہو گئی ہیں۔ اس معاملے میں دہلی کے وزیر برائے پی ڈبلیو ڈی (محکمہ تعمیرات عامہ) پرویش ورما نے دہلی کے افسران پر شدید ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ 10 سالوں میں افسران کی کھال موٹی ہو گئی ہے۔ ہم لوگ خود زمین پر اتر کر پسینے بہا رہے ہیں، اور ان کو بھی سڑک پر لا رہے ہیں۔ جب ان کے پسینے نکلیں گے تو ان کی چربی گھٹے گی۔ کام تو انہی افسران سے کروائیں گے۔‘‘ یہ بیان پرویش ورما نے دہلی اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا کے ذریعہ چیف سکریٹری کو لکھے گئے ایک خط پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے دیا ہے۔ اس خط میں چیف سکریٹری سے دہلی کے افسران کی شکایت کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ وہ وزراء کے فون اور مشوروں پر کوئی توجہ نہیں دیتے۔ اسی تعلق سے پرویش ورما نے اپنا موقف ظاہر کیا اور کہا کہ دہلی کے سبھی افسران کے پسینے نکالے جائیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم ’سمر ایکشن پلان‘ کو لے کر ہر تیسرے دن میٹنگ کر رہے ہیں۔ گزشتہ میٹنگوں کی باتوں پر کتنا عمل ہوا، ہر ایک چیز کا تجزیہ کر رہے ہیں۔ سسٹم کو آن لائن کیا جائے گا۔ پوری دہلی کو آن لائن مانیٹر کیا جائے گا۔ پرویش ورما نے یہ بھی بتایا کہ ’’افسران چاہتے ہیں کہ مانیٹر نہ ہو، لیکن ہم لوگ کریں گے۔ جہاں جا رہے ہیں، وہاں پر دقت نظر آ رہی ہے۔‘‘ واضح رہے کہ دہلی اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا نے حال ہی میں دہلی میں افسران کے رویہ سے پریشان ہو کر چیف سکریٹری کو خط لکھا تھا۔ اس میں انھوں نے بتایا تھا کہ سرکاری افسران ان کا فون نہیں اٹھاتے ہیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ دہلی میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد بھی افسران کا رویہ نہیں بدلا ہے۔ ان کے سلوک میں کسی طرح کی بہتری نہیں آئی ہے۔ دہلی حکومت کے افسران نہ صرف اسمبلی اراکین کے خطوط، فون کال اور پیغامات کو نظر انداز کرتے ہیں، بلکہ وہ ان کے مسائل کو بھی فراموش کر رہے ہیں۔