نئی دہلی 6جنوری:ایک نئے ریسرچ میں کووڈ-19 کے علاج کے لیے ڈاکٹروں کے ذریعہ دی گئی ہائیڈروکی کلوروکوئن (ایچ سی کیو) دوا کو تقریباً 17 ہزار اموات سے جوڑا گیا ہے۔ یہ ملیریا کی دوا ہے جس کا استعمال کووڈ-19 کے علاج میں بھی بڑے پیمانے پر کیا گیا تھا۔ ’نیوز ویک‘ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی محققین کے ذریعہ کی گئی ایک تحقیق میں پایا گیا ہے کہ مارچ سے جولائی 2020 تک کووڈ-19 کی پہلی لہر کے دوران بیماری کے سبب اسپتال میں داخل مریضوں کو ایچ سی کیو دیے جانے کے بعد چھ ممالک میں تقریباً 17 ہزار لوگوں کی موت ہو گئی۔ کووڈ-19 وبا کے دوران اُس وقت کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکیوں سے ایچ سی کیو لینے کی گزارش کی تھی جو کہ ملیریا کے خلاف استعمال کی جانے والی دوا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ خود ’چمتکاری‘ دوا لے رہے تھے۔ بہرحال، بایومیڈیسن اینڈ فارماکوتھیراپی کے فروری شمارہ میں شائع تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اموات کی تعداد مین اضافہ دل کی رفتار میں یکسانیت کی کمی اور پٹھوں کی کمزوری جیسے منفی اثرات کے سبب ہوا۔ ’نیوز ویک‘ کی رپورٹ کے مطابق جن ممالک میں اسٹڈی کیا گیا ان میں امریکہ، ترکی، بلجیم، فرانس، اسپین اور اٹلی شامل تھے۔ امریکہ میں اس وجہ سے سب سے زیادہ 12739 اموات ہوئیں۔ اس کے بعد اسپین میں 1895، اٹلی میں 1822، بلجیم میں 240، فرانس میں 199 اور ترکی میں 95 اموات ہوئیں۔ محققین نے کہا کہ اموات کی تعداد بہت زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ ان کی اسٹڈی میں مارچ اور جولائی 2020 کے درمیان صرف چھ ممالک کو شامل کیا گیا ہے۔ سائنسدانوں نے مختلف اسٹڈی کا تجزیہ کیا جس میں کووڈ-19 کے سبب اسپتال میں داخل ہونے اور دوا کے رابطہ اور اس سے متعلق جوکھم پر نظر رکھی گئی۔