لکھنو یکم اگست: متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد اور شری کرشن جنمو بھومی معاملے میں مسلم فریق کو آج اس وقت شدید جھٹکا لگا جب ہندو فریق کے مقدمات کے جواز پر سوال اٹھانے والی عرضی الٰہ آباد ہائی کورٹ نے خارج کر دی۔ عدالت نے شاہی عیدگاہ مسجد ٹرسٹ کے آرڈر 7 رول 11 کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔ جسٹس مینک کمار جین کی سنگل بنچ نے یہ فیصلہ سنایا اور کہا کہ ہندو فریق کی عرضی قابل سماعت ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مسلم فریق کی طرف سے عرضی داخل کر ہندو فریق کی عرضی کے جواز پر سوال اٹھایا گیا تھا۔ اس معاملے میں ہائی کورٹ نے 6 جون کو سماعت مکمل کر لی تھی اور پھر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آج عدالت نے مسلم فریق کی عرضی کو خارج کرنے کا حکم صادر کیا۔ متھرا کے شری کرشن جنم بھومی اور شاہی عیدگاہ سے متعلق مجموعی طور پر 15 عرضیوں کے تعلق سے عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ متھرا کے بھگوان شری کرشن وراجمان کٹرا کیشو دیو اور سات دیگر کی طرف سے داخل سول سوٹ کے جواز کو لے کر شاہی عیدگاہ مسجد کمیٹی و سنی سنٹرل وقف بورڈ کی طرف سے سی پی سی آرڈر 7 رول 11 کے تحت داخل عرضیوں پر عدالت نے سماعت گزشتہ ماہ کے اوائل ہفتہ میں مکمل کی تھی۔ ہندو فریق کی طرف سے داخل عرضیوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسجد کی تعمیر کٹرا کیشو دیو مندر کی 13.37 ایکڑ اراضی پر کی گئی ہے۔