نئی دہلی18دسمبر: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کیجریوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی میں آئندہ اسمبلی انتخاب میں کیجریوال کو شکست کا اتنا خوف ہے کہ روزانہ خواتین، بوڑھوں، نوجوانوں اور غریبوں کے لیے نئے نئے انتخابی اعلانات کر رہے ہیں۔ ان انتخابی اعلانات کے ذریعہ وہ دہلی کی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کیجریوال کی جانب سے 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے اعلان کردہ ’سنجیونی یوجنا‘ کو بوڑھے لوگوں کے جذبات سے کھلواڑ بتایا ہے۔ انہوں نے اس اسکیم کو محض ایک سیاسی چال قرار دیا ہے۔ دیویندر یادو کے مطابق کیجریوال کو چاہیے تھا کہ پرانی پنشن اسکیم کو بہتر کریں نہ کہ کوئی نئی اسکیم کا اعلان کر کے عوام کو دھوکہ دیں۔ ساتھ ہی دیویندر یادو نے کہا کہ ’’خواتین کو ماہانہ 2100 روپے کی گرانٹ رقم دینے کا اعلان کیا تھا جس کے رجسٹریشن کے 3-2 روز گزرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔‘‘ دیویندر یادو نے شیلا دیکشت کی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’شیلا دیکشت حکومت کی سماجی سہولت سنگم کی جانب سے چلائی جانے والی اسکیموں کو وزیر اعلی اروند کیجریوال نے مئی 2016 میں مکمل طور پر بند کر دیا تھا۔ 500 سے زائد سرکاری ڈسپنسریوں اور 116 صنفی وسائل کے مراکز کو کیجریوال کے ایک ہی حکم پر بند کر دیا گیا۔ لاکھوں دہلی والوں کو مل رہی سہولیات کو چھین لیا گیا۔ اس کے بعد کیجریوال نے اپنے کارکنان کے گھروں میں محلہ کلینک کھول دیا جس میں معمولی بیماریوں کی ادویات بھی دستیاب نہیں ہوتی ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے ہی 60 سال سے زائد کی عمر والوں کے لیے اس اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کی دہلی حکومت بھی اپنے دور میں بزرگوں کا 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج کراتی تھی۔