نئی دہلی: دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار پر سخت تنقید کی ہے۔ جمنا تنازعہ پر بات کرتے ہوئے کیجریوال نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن سیاست کر رہا ہے اور راجیو کمار ریٹائرمنٹ کے بعد نوکری کی تلاش میں ہیں، اس لیے وہ جانبدارانہ رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیف الیکشن کمشنر کو سیاست کرنی ہے تو دہلی کی کسی اسمبلی سیٹ سے انتخاب لڑیں! کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن کو کبھی اتنا نقصان نہیں پہنچایا گیا جتنا راجیو کمار نے کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں دو دن کے اندر جیل بھیج دیا جائے گا لیکن انہیں اس کی پرواہ نہیں۔ انہوں نے راجیو کمار کو جمنا کے پانی کی تین بوتلیں بھجوانے کا اعلان کیا تاکہ وہ عوام کو دکھا سکیں کہ یہ پانی پینے کے قابل ہے۔ چند روز قبل، کیجریوال نے ہریانہ حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ دہلی کو آلودہ پانی فراہم کر رہی ہے جسے صاف کرنا ممکن نہیں۔ ان کے مطابق، یہ پانی دہلی کی عوام کے لیے خطرناک ہے اور بی جے پی دہلی میں اجتماعی قتل عام کی سازش کر رہی ہے۔ کیجریوال کے اس بیان پر بی جے پی اور کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ کیجریوال نے اپنے جواب میں دہلی جل بورڈ کے سی ای او کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کا بیان ایک اہم عوامی مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے تھا۔ تاہم الیکشن کمیشن نے انہیں نوٹس جاری کر دیا۔ کمیشن نے ان سے پانچ سوالات کے جوابات طلب کیے، جن میں ہر سوال جمنا میں زہر کے حوالے سے ان کے الزامات کی وضاحت پر مبنی ہے۔