نئی دہلی 28فروری:عام انتخابات کے لیے جاری مختلف سیاسی پارٹیوں کی صف بندی کے درمیان کانگریس پارٹی نے غریبوں و پسماندہ لوگوں کی راحت رسانی کی اپنی پالیسی کو فوقیت دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایسی صورت میں جب حکمراں طبقے کے ذریعے اقتدار کے حصول کے لیے کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کیا جا رہا ہے، کانگریس نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے انتخابی منشور میں ذات پر مبنی مردم شماری کو اولین ترجیح دے گی۔ واضح رہے کہ کانگریس کے اعلیٰ لیڈران کئی مواقع پر ذات پر مبنی مردم شماری کی وکالت و مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ کانگریس نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس میں تقریباً 50 بڑے موضوعات کے تحت سماج کے ہر طبقے سے متعلق مسائل کو شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس میں ذات پر مبنی مردم شماری کو اولین ترجیح کے طور پر یپش کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں دہلی کانگریس کے صدر ارویندر سنگھ لولی نے میڈیا کو اطلاع دی ہے کہ کانگریس کے انتخابی منشور میں ہر طبقے سے جڑے موضوعات کو شامل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ منشور کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کی سوچ اور ان کے کاموں مطابق ہوگا۔ انتخابی منشور میں تمام طبقات سے متعلق مسائل کو شامل کرنے سے پارلیمانی انتخابات کا منظر نامہ تبدیل ہو سکتا ہے۔ کانگریس کے انتخابی منشور میں دیگر اہم موضوعات میں خواتین، غریبوں، کسانوں، جھوپڑوں میں رہنے والوں اور کھلاڑیوں سمیت ہر طبقے کے مسائل کو شامل کیا جائے گا۔ ’نیائے سنکلپ پتر‘ کے نام سے جاری ہونے والے اس انتخابی منشور میں راہل گاندھی کی سوچ کو پیش کیا جائے گا۔ اس ضمن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ کانگریس عوام کے مسائل اور ان کے حقوق کے لیے مسلسل کام کرتی ہے۔ کانگریس کارکنان دہلی کے لوگوں کے درمیان جائیں گے اور ان سے متعلق مسائل کو انتخابی منشور میں شامل کریں گے۔ لولی نے کہا کہ جہاں بھی بی جے پی کی حکومت ہے وہ صرف بڑے لوگوں اور سرمایہ داروں سے ملتی ہے اور انہیں فائدہ پہنچانے کے لیے پالیسیاں بناتی ہے۔
جب کہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی سڑکوں پر رہنے والوں، یونیورسٹی کے طلباء اور اساتذہ وغیرہ سے براہ راست بات کرتے ہیں۔ وہ نوجوانوں، خواتین، مزدوروں اور کسانوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔
اروندر سنگھ لولی نے مزید کہا کہ عوام کے مسائل کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے دہلی والوں کے لیے نیا سنکلپ پاترا تیار کیا جائے گا۔