بھوپال، 24 مارچ (رپورٹر) مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے نامزدگی فارم بھرنا شروع ہوگئے ہیں۔ بی جے پی نے تمام 29 سیٹوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ کافی غور خوض کے بعد کانگریس اب تک 28 میں سے صرف 22 ناموں کا اعلان کر پائی ہے۔ کھجوراہو سیٹ کانگریس نے انڈیا الائنس کے تحت سماج وادی پارٹی کو دی ہے۔ کانگریس کی چھ سیٹوں مرینا، گوالیار، گنا، ودیشا، کھنڈوا اور دموہ پر امیدواروں کے انتخاب کو لے کر غور وخوض جاری ہے۔
بی جے پی نے گنا سیٹ سے ایم پی کے پی یادو کا ٹکٹ کاٹ کر مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ سابق مرکزی وزیر ارون یادو نے گنا سیٹ سے سندھیا کے مقابلے الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ یہاں یادو برادری بڑی تعداد میں ہیں۔ چرچا ہے کہ یادو ووٹر کے پی یادو کے ٹکٹ کی منسوخی سے ناراض ہیں۔ ارون یادو اس کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، تاہم مرکزی قیادت کھنڈوا سیٹ سے ارون یادو کو میدان میں اتارنے اور گنا سے ایک مقامی کو میدان میں اتارنے کے حق میں ہے۔ اس کی وجہ سے گنا پر سیٹ فی الحال پینچ پھنسا ہوا ہے بتایا جا رہا ہے کہ گنا سے ارون یادو کا نام تقریباً فائنل ہو چکا تھا، لیکن دگی گروپ نے انہیں باہری بتا کر مسئلہ کھڑا کر دیا۔ اس کے پیچھے یہ خدشہ ہے کہ یادو مستقبل میں دگ وجے سنگھ کے بیٹے اور سابق وزیر جے وردھن سنگھ کے لیے مسئلہ بن سکتے ہیں۔
وہیں ودیشا سیٹ سے ایم پی رماکانت بھارگو کا ٹکٹ کاٹ کر بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ یہ بی جے پی کی سب سے محفوظ سیٹ ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان 1991 سے 2004 تک یہاں سے پانچ بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ اس سیٹ کے ممکنہ امیدواروں میں سینئر لیڈر پرتاپ بھانو شرما، سلوانی ایم ایل اے دیویندر پٹیل اور سابق ونگ کمانڈر انوما آچاریہ کے ناموں کو لے کر پینچ پھنس گیا ہے۔ یہاں شرما کا نام تقریباً طے مانا جارہا تھا، لیکن اب معاملہ خاتون کو ترجیح دینے کے حوالے سے اٹکا ہوا ہے۔