نئی دہلی 7مارچ:کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ راہل گاندھی کی قیادت میں اپنے آخری مراحل سے گزر رہی ہے۔ اس وقت یہ یاترا گجرات پہنچ چکی ہے جو کہ آگے بڑھتے ہوئے مہاراشٹر پہنچے گی جہاں اس کا اختتام ہوگا۔ آج یہ یاترا راجستھان سے گجرات پہنچی جہاں داہود میں ہندوستانی پرچم کو راجستھان کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے گجرات کانگریس صدر شکتی سنگھ گوہل کے حوالے کیا۔ اس موقع پر کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے مرکز سے مودی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ کانگریس عوام کے لیے کام کرنے والی حکومت تشکیل دے گی تاکہ ان کے مسائل دور ہو سکیں۔ اس سے قبل کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے راجستھان کے بانسواڑہ میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا اور مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے اس دوران ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے اصل مقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایک سال پہلے ہم نے کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاترا نکالی تھی۔ سمندر سے ہمالیہ تک 4 ہزار کلومیٹر پیدل چلے۔ میں نے راستے میں ہزاروں لوگوں سے براہ راست بات کی۔ نوجوانوں، بزرگوں اور کسانوں سے بات کی۔ کوئی نیا شخص آتا، اپنی بات رکھ کر چلا جاتا۔ کسانوں نے بھی کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے اپنے انتخابی منشور کو تیار کرنے کے لیے انقلابی کام کیا ہے۔ ہندوستان میں پہلی بار کسانوں کو ایم ایس پی کی قانونی ضمانت دی گئی ہے۔ جو کسان دہلی کی طرف جا رہے ہیں اور جنہیں سڑکوں پر روکا جا رہا ہے، ہم نے اپنے منشور میں ان کا مطالبہ پورا کر دیا ہے۔‘‘ کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ ’’ملک میں 50 فیصد پسماندہ طبقات کے لوگ، 8 فیصد قبائلی اور تقریباً 15 فیصد اقلیتی طبقات کے لوگ ہیں۔
مجموعی طور پر یہ آبادی کا تقریباً 90 فیصد ہیں۔ اس میں 5 فیصد مزید غریب عام ذات کے لوگوں کو بھی شامل کر لیں تو جو نظر آئے گا وہ ہندوستان کی آبادی ہے۔ لیکن اگر ہم ہندوستان کے اداروں کو دیکھیں، ملک کا بجٹ دیکھیں، ملکی دولت کو دیکھیں تو ان لوگوں کی کوئی شراکت نظر نہیں آتی ہے۔ میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ ملک کی صدر ایک قبائلی (آدیواسی) ہیں، رام مندر کی پران پرتسٹھا ہوئی، آپ کو ٹی وی پر ان کا چہرہ نظر آیا؟ کیوں نہیں؟ کیونکہ وہ قبائلی ہیں۔ وہ ملک کی صدر تو ہیں لیکن انہیں راست پیغام دیا گیا کہ آپ قبائلی ہیں اور رام مندر کی پران پرتسٹھا میں نہیں آ سکتی ہیں۔آپ نے ٹی وی دیکھا، کیا آپ نے رام مندر کی پران پرتسٹھا میں کسی غریب، کسان یا مزدور دیکھا؟ نہیں دیکھا۔ آپ کو معلوم ہے کہ وہاں کون تھے؟ وہاں امبانی تھے، اڈانی تھے، بالی ووڈ کے بہت سارے لوگ تھے۔ صنعتکار اور ارب پتی لوگ تھے لیکن غریب، کسان اور مزدور نہیں تھے۔‘‘
راہل گاندھی اپنے خطاب کے دوران واضح لفظوں میں کہتے ہیں کہ’’ملک میں 2 ہندوستان بنا ہوا ہے۔ ایک 5 فیصد والا اور دوسرا باقی لوگوں کا۔ کسی بھی شعبہ میں آپ دیکھیں آپ کو پسماندہ، دلت یا قبائلی بڑے عہدوں پرنظر نہیں آئیں گے۔ ہندوستان کی 200 بڑی کمپنیوں کی فہرست نکالیں اور ان کے مالکان کے نام پڑھیں۔ اس میں آپ کو ایک بھی قبائلی نہیں ملے گا۔ میں نے چیک کر لیا ہے۔ میں نے ایک فہرست بنائی ہے۔ میں نے ان کمپنیوں کے سینئر مینجمنٹ کی فہرست نکال لی ہے۔ اڈانی جی آپ کی زمین لیتے ہیں۔ وہ آپ کا ’جل، جنگل‘ چھینتے ہیں لیکن آپ کو ان کی کمپنی میں سینئر لیول پر کوئی قبائلی نہیں ملے گا۔ ایک بھی دلت یا پسماندہ نہیں ملے گا۔‘