نئی دہلی10اگست: مرکز کی مودی حکومت نے یومِ آزادی کے پیش نظر ایک بار پھر ’ہر گھر ترنگا مہم‘ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو آر ایس ایس کی ترنگا سے متعلق تاریخ یاد دلائی ہے۔ پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’نان بایولوجیکل وزیر اعظم اس قومی علامت کو ہتھیانے کی کوشش کر رہے ہیں (جسے ان کے نظریاتی کنبہ نے طویل مدت سے نامنظور کیا ہے) کیونکہ ان کی پارٹی کی کوئی تاریخ اور علامت نہیں ہے جسے ہندوستان اپنا مان سکے۔ خاص طور سے اس دن جب ہندوستان اور انڈین نیشنل کانگریس ’بھارت چھوڑو تحریک‘ کی سالگرہ منا سکتے ہیں، جس میں آر ایس ایس نے حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔‘‘ جئے رام رمیش نے وزیر اعظم اور آر ایس ایس کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’نان بایولوجیکل وزیر اعظم نے ایک اور ہر گھر ترنگا مہم شروع کی ہے۔ ترنگے کے ساتھ آر ایس ایس کے رشتوں کی مختصر تاریخ دیکھیے۔‘‘ اس کے بعد انھوں نے 4 نکات میں آر ایس ایس اور ترنگا کی تاریخ بیان کی ہے، جو اس طرح ہے… آر ایس ایس کے دوسرے چیف ایم ایس گولوالکر نے اپنی کتاب ’بنچ آف تھاؤٹس‘ میں کانگریس کے ترنگے کو قومی پرچم کی شکل میں اپنانے کے فیصلے کی تنقید کی تھی، اسے ’فرقہ وارانہ‘ اور ’صرف بہکنے اور نقل کرنے کا معاملہ‘ قرار دیا تھا۔ آر ایس ایس کے ترجمان ’آرگنائزر‘ نے 1947 میں لکھا تھا کہ ترنگے کو ’ہندوؤں کے ذریعہ کبھی اپنایا نہیں جائے گا اور نہ ہی اس کا احترام کیا جائے گا۔