نئی دہلی25جولائی: کانگریس نے آج پارلیمنٹ میں پروازوں کی تاخیر سے روانگی کا مسئلہ اٹھایا۔ کانگریس کی طرف بولتے ہوئے کے سی وینوگوپال نے کہا کہ پروازوں، خاص طور پر ایئر انڈیا اور دیگر پروازوں کا تاخیر سے روانہ ہونا معمول کا مسئلہ بن گیا ہے۔ اس تاخیر کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ ایم پی نے کہا کہ بعض اوقات بغیر کسی پیشگی اطلاع کے پروازیں منسوخ کر دی جاتی ہیں اور صارفین کا ٹکٹ کا پیسہ بھی واپس نہیں کیا جاتا۔ کیا حکومت ان مسائل کا مطالعہ کر رہی ہے؟ کیا پروازوں کی بار بار منسوخی پر نظر رکھنے کے لیے کوئی نظام موجود ہے؟ پروازوں میں تاخیر پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’میں کیرالہ کی نمائندگی کرتا ہوں، اس لیے میں آپ کو ایک بات بتا سکتا ہوں کہ ہماری ریاست کے بہت سے لوگ خلیجی ممالک میں رہتے ہیں۔
ان لوگوں کو جب بھی خلیجی ملک جانا ہوتا ہے تو وہ پروازوں میں تاخیر سے متاثر ہوتے ہیں اور کئی بار مسافروں کو بتائے بغیر پروازیں منسوخ کر دی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مسافروں کو درپیش ان مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے میں مرکزی حکومت سے جاننا چاہتا ہوں کہ اس سمت میں اب تک کیا قدم اٹھائے گئے ہیں؟ کیا حکومت نے اب تک کوئی ایسا طریقہ کار قائم کیا ہے جس سے مسافروں کو ان پریشانیوں سے نجات دلائی جا سکے؟ کئی مسافروں نے اس سلسلے میں ایئر لائنز سے شکایت کی بھی ہے، اس لیے میں جاننا چاہتا ہوں کہ حکومت نے اس سمت میں اب تک کیا اقدامات کیے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، “میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیرالہ حکومت نے اس سلسلے میں کئی بار مرکزی حکومت کو میمورنڈم پیش کیا ہے، لیکن حکومت کے موجودہ موقف سے ایسا نہیں لگتا کہ وہ اس سمت میں کوئی قدم اٹھانے کی پوزیشن میں ہے۔‘‘