نئی دہلی 4جنوری:راہل گاندھی کی قیادت میں شروع ہونے والی ’بھارت نیائے یاترا‘ کا نام اب بدل گیا ہے۔ منی پور سے ممبئی تک چلنے والی اس یاترا کو اب ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے نام سے جانا جائے گا۔ یاترا اروناچل پردیش سمیت 15 ریاستوں سے ہو کر گزرے گی۔ نام بدلنے کا فیصلہ کانگریس ہیڈکوارٹر میں پارٹی چیف ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں ہوئی میٹنگ کے دوران لیا گیا۔ اس میں پارٹی جنرل سکریٹری، ریاستی انچارج، ریاستی یونٹ چیف اور کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈران موجود تھے۔ میٹنگ کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس سلسلے میں لوگوں کو جانکاری دی۔ جئے رام رمیش نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اس سلسلے میں جانکاری شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ کانگریس سبھی ’انڈیا‘ بلاک لیڈرس کو اس یاترا میں حصہ لینے کے لیے مدعو کرتی ہے۔ اس کے لیے دعوت نامے بھیجے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 6713 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر بسوں سے اور پیدل طے کیا جائے گا۔ اس میں 110 ضلعے، تقریباً 100 لوک سبھا نشستیں اور 337 اسمبلی حلقے شامل ہوں گے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ سیاست کے لیے اتنا ہی انقلابی ثابت ہوگا، جتنا کہ کنیاکماری سے کشمیر تک ’بھارت جوڑو یاترا‘ کامیاب ثابت ہوا تھا۔ جئے رام رمیش نے بتایا کہ راہل گاندھی کی قیادت میں جو کنیاکماری سے کشمیر تک 4000 کلومیٹر طویل ’بھارت جوڑو یاترا‘ نکالی گئی تھی، اس نے پورے ملک کا ماحول بدل دیا تھا اور اس نے کانگریس کارکنان میں نئی توانائی بھر دی تھی۔ انھوں نے کہا کہ وہ یاترا پارٹی اور ملک کی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہوئی تھی۔