کانگریس نے ایم پی میں ایس پی کیلئے ایک سیٹ چھوڑی

0
14

بھوپال، 21 فروری (رپورٹر) لوک سبھا انتخابات کے لیے انڈیا اتحاد میں شامل سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان ہوئے معاہدے کے مطابق اب مدھیہ پردیش کی کھجوراہو سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار میدان میں ہوں گے۔ تاہم، یہاں ایس پی کے لیے چیلنج آسان نہیں ہے کیونکہ حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے کھجوراہو لوک سبھا سیٹ کے تحت آنے والی تمام آٹھ اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم، مدھیہ پردیش کی اتر پردیش سے متصل اس سیٹ سے ایس پی کو لوک سبھا انتخابات میں اچھے نتائج کی امید ہوگی۔ چھتر پور، کٹنی اور پنا سے مربوط کھجوراہو لوک سبھا حلقہ بی جے پی کا مضبوط گڑھ رہا ہے۔ جہاں سے بی جے پی کے نام پر جو بھی امیدوار آیا، عوام نے اسے جیت کے سنگھاسن پر بٹھا دیا۔ یہ لوک سبھا سیٹ 1999 سے مسلسل بی جے پی کے پاس ہے۔2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے ڈاکٹر وشنو دت شرما (وی ڈی شرما) کو میدان میں اتارا تھا، جن کا تعلق مرینا علاقہ سے ہے۔ ان کے سامنے راج نگر شاہی خاندان کی مہارانی کویتا سنگھ کانگریس سے الیکشن لڑ رہی تھیں، کویتا سنگھ کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وی ڈی شرما نے یہ انتخاب تقریباً پانچ لاکھ ووٹوں سے جیتا تھا۔ حالانکہ کھجوراہو لوک سبھا سیٹ پر باہر کے چہروں کی کہیں نہ کہیں اندرونی مخالفت ہوتی رہی ہے۔ لیکن مقامی لوگوں کے رگ رگ میں بستی چلی گئی بی جے پی کا جب امیدوار انتخابی میدان میں ہوتا ہے تب باہری چہروں کو بھی پارٹی کے نام پر پوری حمایت ملتی ہے۔ کھجوراہو لوک سبھا سیٹ کے تحت 8 ودھان سبھا حلقے- چندلا، رام نگر، پوئی، گنور، پنا، وجے راگو گڑھ، مڑوارا، بہوری بند۔