نئی دہلی 3مارچ:بی جے پی کے ذریعے جاری کردہ لوک سبھا امیدواروں میں سے کئی موجودہ اراکین پارلیمنٹ کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔ جنہیں ٹکٹ نہیں ملا ہے ان میں سے کوئی سیاست کو ہی خیرباد کہہ رہا ہے، تو کوئی خود کو پارٹی کی ذمہ داریوں سے ہی آزاد کرنے کی اپیل کر رہا ہے۔ لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جو مسکرا کر پارٹی اعلیٰ کمان کے فیصلے پر راضی ہونے کی بات تو کہہ رہے ہیں، حالانکہ یہ کہتے ہوئے ان کے اندر کا درد چھلک جا رہا ہے۔ ایسے ہی لوگوں میں سے رمیش بدھوڑی بھی ہیں جن کا کہنا ہے کہ ’’کئی بار باہر سے آئے لوگوں کے لیے نئی چادر بچھائی جاتی ہے جبکہ گھر کے لوگ پرانی چادر پر ہی سوتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ بی جے پی نے ہفتہ کو لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی۔ اس فہرست میں دہلی سے 5 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا جن میں سے 4 موجودہ ممبران پارلیمنٹ کے ٹکٹ منسوخ کرتے ہوئے نئے لوگوں کو موقع دیا گیا ہے۔ جن 4 لوگوں کو ٹکٹ نہیں دیا گیا انہی میں جنوبی دہلی کے ممبر پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی بھی شامل ہیں۔ بی جے پی نے ان کی جگہ رامویر بدھوڑی کو ٹکٹ دیا ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق بدھوڑی کے چہرے پر ٹکٹ منسوخ ہونے کا درد صاف طور سے دکھائی دے رہا ہے۔ میڈیا نے جب بدھوڑی سے بات کی تو انہوں نے نئے امیدوار کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’کئی بار باہر سے آئے مہمانوں کے لیے نئی چادر بچھائی جاتی ہے جبکہ گھر کے لوگ پرانی چادروں پر ہی سوتے ہیں۔‘‘ رمیش بدھوڑی نے مزید کہا کہ ’’پارٹی ہائی کمان نے کیا سوچا ہوگا، یہ ان کے علم میں ہوگا۔ ہم نظریات کے لیے لڑنے والے لوگ ہیں، ہم لوگ کارکن ہیں۔ اگر لوگ باہر سے پارٹی میں آتے ہیں تو ان کے لیے ایک نئی چادر بچھا دی جاتی ہے، جیسے گھر میں کوئی مہمان آتا ہے تو گھر والے پرانی چادر پر ہی سوتے ہیں۔ ایسے میں (مہمان کو) مضبوط دل کے ساتھ عزت و احترام کے ساتھ رکھنا ہوتا ہے۔‘‘