نئی دہلی، 14 جنوری (یواین آئی)پروفیسر دنکر بلونت دیودھر جنہیں’دی گرینڈ اولڈ مین آف انڈین کرکٹ‘کے نام سے جانا جاتا ہے، ان بہترین کرکٹرز میں سے ایک تھے جنہوں نے کبھی ہندوستانی ٹیم کے لیےکرکٹ نہیں کھیلا۔ انہوں نے 37 برس تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی ، لیکن ہندستان کے لیے کھیلنے جب ان کی باری آئی تو انہیں بوڑھا قرار دے دیا گیا۔دیودھر 100 سال تک زندہ رہنے والے ہندوستان کے پہلے فرسٹ کلاس کرکٹرکے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔آج انہیں کے نام پر ہندستان کا اتنا باوقار ٹورنامنٹ کھیلا جاتا ہے۔ دیودھر 14 جنوری 1892 کو پونے میں پیدا ہوئے اور یہی ان کی پرورش بھی ہوئی۔ دیودھر نے فرگوسن کالج، پونے سے سنسکرت میں گریجویشن کیا۔ جسے بال گنگادھر تلک نے قائم کیا تھا۔ اس کے بعد وہ ایس پی کالج میں سنسکرت ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر فائز ہوئے ۔ان کے بارے میں ایک بات یہ بھی مشہور ہوئی کہ جب وہ وہ کرکٹ نہیں کھیل رہے ہوتے تھے تو پڑھاتے تھے۔ انہیں ہندوستان میں ٹیسٹ کرکٹرز کی پہلی نسل نے باپ کی حیثیت سے بھی دیکھا جاتا ہے۔دیودھر نے سال 1911 میں بمبئی ٹرائنگولر سیریز کے ساتھ اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔فرسٹ کلاس کرکٹر کے طور پر دیودھر کا کیریئر 35 سال سے زیادہ چلا۔جب ہندوستان نے 1932 میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تو وہ ملک کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک تھے لیکن انہیں اس لیےٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا کیونکہ انہیں وقت کے لحاظ اور دیگر ٹیم ممبران کے سامنے 40 برس کا بوڑھا سمجھا جانے لگا ۔