نئی دہلی11مارچ: الیکٹورل بانڈ معاملے میں سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو آج پھٹکار لگائی ہے اور ہدایت دی ہے کہ 12 مارچ تک الیکٹورل بانڈ کی مکمل تفصیل پیش کی جائے۔ عدالت عظمیٰ کی اس ہدایت کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی کے ’چندے کے دھندے‘ کی قلعی کھلنے والی ہے!‘‘ ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں راہل گاندھی لکھتے ہیں کہ ’’100 دن میں سوئس بینک سے بلیک منی لانے کا وعدہ کر اقتدار میں آئی حکومت اپنے ہی بینک کا ڈاٹا چھپانے کے لیے سپریم کورٹ میں سر کے بَل کھڑی ہو گئی۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’الیکٹورل بانڈس ہندوستانی تاریخ کا سب سے بڑا گھوٹالہ ثابت ہونے جا رہا ہے، جو بدعنوان صنعت کاروں اور حکومت کے نیکسس کی قلعی کھول کر نریندر مودی کا اصل چہرہ ملک کے سامنے لے کر آئے گا۔‘‘ اپنے پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’کرونولوجی واضح ہے- چندہ دو- دھندا لو، چندہ دو-پروٹیکشن لو! چندہ دینے والوں پر رحم کی بارش اور عوام پر ٹیکس کی مار، یہی ہے بی جے پی کی مودی سرکار۔‘‘ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بھی اس تعلق سے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’سپریم کورٹ ایک بار پھر ہندوستانی جمہوریت کو اس (مودی) حکومت کی سازشوں سے بچانے کے لیے آگے آیا ہے۔‘‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’ایس بی آئی کے ذریعہ ایک دن کے معمولی سے کام کے لیے وقت بڑھانے کا مطالبہ کرنا مضحکہ خیز تھا۔ سچ تو یہ ہے کہ حکومت کو خوف ہے کہ ان کے سارے راز سامنے آ جائیں گے۔‘‘ وینوگوپال یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’سپریم کورٹ کے ذریعہ مصدقہ یہ ’مہا بدعنوانی‘ کا معاملہ بی جے پی اور اس کے بدعنوان کارپوریٹ متروں کے درمیان ناپاک سانٹھ گانٹھ کو ظاہر کرے گا۔‘‘