دہرادون، 04 فروری (یو این آئی) ریاست کے کھلاڑیوں نے اتراکھنڈ میں منعقدہ 38ویں قومی کھیلوں میں شاندار کارکردگی سے ریاست کا نام روشن کیا ہے۔ خاص طور پر ووشو مقابلے میں اتراکھنڈ کے بیٹے نیرج جوشی نے چاندی کا تمغہ جیت کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔نیرج جوشی کا یہ سفر جدوجہد سے بھرا ہوا ہے لیکن ان کی محنت اور اتراکھنڈ حکومت کی کھیلوں کی پالیسیوں سے متاثر ہو کر انہوں نے یہ مقام حاصل کیا۔ہلدوانی کے رہائشی نیرج جوشی کے والد راجیش بلبھ جوشی ایک کسان ہیں اور کھیتی باڑی کے ذریعے اپنے کنبہ کی کفالت کرتے ہیں۔ محدود وسائل کے باوجود نیرج نے ووشو میں کیریئر بنانے کا خواب دیکھا اور وہ گزشتہ آٹھ برسوں سے دہرادون میں تربیت لے رہے ہیں۔ تاہم، مالی مجبوریوں اور چوٹوں کی وجہ سے ان کا کھیل کا کیریئر کئی بار خطرے میں آیا۔
سال 2022 میں نیرج اپنی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹنے کے بعد مایوس ہوگئے تھے۔ اس کھیل کو چھوڑنے کا خیال ان کے ذہن میں آنے لگا تھا لیکن اپنے کنبہ اور کوچ کے تعاون کی وجہ سے انہوں نے واپسی کی۔ سال 2023 میں انہوں نے آل انڈیا یونیورسٹی گیمز میں گولڈ میڈل جیت کر اپنے کھیل کو بہتر کیا۔ تاہم، گوا میں نیشنل گیمز 2023 میں کھیلوں کی سہولیات کی کمی کی وجہ سے صرف پانچویں نمبر پر رہنے سے وہ مایوس ہوگئے تھے۔نیرج جوشی کا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے کھلاڑیوں کے لیے اعلان کردہ اسکیموں اور مراعات نے انھیں ایک نئی توانائی بخشی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے قومی سطح پر تمغہ جیتنے والوں کو نقد انعامات اور سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کے اعلان نے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کیے ہیں۔
حکومت کی ان پالیسیوں سے متاثر ہو کر نیرج نے 38ویں قومی کھیلوں کے ووشو ایونٹ میں حصہ لیا اور چاندی کا تمغہ جیت کر ریاست کا نام روشن کیا۔ ان کا ماننا ہے کہ اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ سہولیات نے ریاست کے کھلاڑیوں کو آگے بڑھنے کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 38ویں قومی کھیلوں کے مقابلے میں اتراکھنڈ کے کئی کھلاڑیوں نے تمغے جیت کر ریاست کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ ان میں نیرج جوشی کا نام نمایاں ہے جنہوں نے ووشو مقابلے میں چاندی کا تمغہ جیت کر اپنی محنت اور ہنر کا مظاہرہ کیا۔
نیرج نے کہا، “اتراکھنڈ حکومت کی مراعات اور سرکاری ملازمت کی پالیسی نے ریاست کے کھلاڑیوں کو ایک نئی سمت دی ہے۔ اس سے آنے والی نسل بھی کھیلوں کی طرف راغب ہوگی اور اتراکھنڈ کا نام قومی اور بین الاقوامی سطح پر مزید بلندیوں پر پہنچے گا۔نیرج جوشی کی اس کامیابی سے نہ صرف ان کے کنبہ میں بلکہ پورے اتراکھنڈ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس جیت سے ریاست کے دیگر نوجوان کھلاڑیوں کو بھی حوصلہ ملے گا اور ریاست کے کھیلوں کے شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں مدد ملے گی۔