پی ایم مودی کی زبان کا معیار لگاتار گر رہا ہے

0
13

نئی دہلی26مئی: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے پی ایم مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کی زبان کا معیار لگاتار گر رہا ہے، ان کی زبان شکست کی مایوسی والی ہے اور وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی مٹن، مدرسہ، مغل، مچھلی، منگل سوتر کی بات کر رہے ہیں لیکن، ہفتہ کو انہوں نے تمام حدیں پار کر دیں اور لفظ ‘مجرا استعمال کیا۔ ہم سب جانتے ہیں کہ کون سی حکومت سرمایہ داروں کی دھُن پر ناچتی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ ملک کی موجودہ حکومت کس طرح سرمایہ داروں کے کہنے پر ناچتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے سنیچر کو اپوزیشن کے لیے ‘مجرا کا لفظ استعمال کیا ہے۔ میں پی ایم مودی کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ الیکشن ہار رہے ہیں، بری طرح ہار رہے ہیں۔ جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے، آپ خود کو ملک کے سامنے بے نقاب کر رہے ہیں۔ ‘چوتھی پاس راجہ کی اصطلاح آپ کے لیے بنائی گئی تھی، جو بالکل فٹ بیٹھتی ہے۔ اگر آپ ایسی زبان استعمال کرتے ہیں تو ثابت کرتے ہیں کہ آپ وزیراعظم بننے کے قابل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس دکھانے کے لیے کچھ نہیں ہے کہ آپ نے 10 سال میں ملازمت میں کیا کیا۔ آپ نے کالا دھن واپس لانے، پکے گھر بنانے، کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے، ایم ایس پی دینے، مہنگائی کم کرنے کے لیے کیا کیا؟ پٹرول، ڈیزل، کھانا پکانے کی گیس، سرسوں کے تیل اور دالوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
آپ نے مہنگائی کو آسمان تک پہنچا دیا، جمہوریت کو تباہ کیا، آپ نے 10 سالوں میں 8 حکومتیں توڑ پھوڑ، ہارس ٹریڈنگ اور ایم ایل اے کو اغوا کر کے بنائیں۔ آپ کی پارٹی اغوا کرنے والا گینگ بن چکی ہے۔ آپ نے ملک کے بڑے کرپٹ لوگوں کو اپنی پارٹی میں شامل کیا۔

انہوں نے کہا کہ آپ صرف اپوزیشن کو گالی دینے پر یقین رکھتے ہیں۔ میں بی جے پی والوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ جب آپ پی ایم مودی کی میٹنگ میں جائیں تو کانوں میں روئی ڈال کر جائیں کیونکہ اب صرف ماں بہن کی گالی ہی رہ گئی ہے۔ ہم نے بارہا کہا ہے کہ پی ایم مودی-آر ایس ایس آئین کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ آر ایس ایس دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کے لیے ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے۔ اگر غلطی سے پی ایم مودی تیسری بار اقتدار میں آئے تو وہ ریزرویشن ختم کرنے کا کام کریں گے۔ ہم نے پی ایم مودی کی حقیقت اس ملک کے لوگوں کے سامنے رکھی ہے، اسی لیے وہ کنفیوز ہیں، انہیں ان سوالوں کا جواب دینا چاہیے۔