لکھنؤ4مارچ: لوک سبھا انتخابات سے پہلے پون سنگھ کے بعد اب اتر پردیش کے بارہ بنکی سے ایم پی اوپیندر سنگھ راوت نے بی جے پی کا ٹکٹ واپس کر دیا ہے۔ مبینہ فحش ویڈیو وائرل ہونے کے بعد راوت نے اپنا دعویٰ واپس لے لیا ہے۔ خیال رہے کہ بی جے پی میں نے ہفتہ کو لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے 195 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی اور اوپیندر سنگھ راوت کو بارہ بنکی سے دوبارہ امیدوار بنایا گیا تھا۔ دریں اثنا، سوشل میڈیا پر ایک فحش ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس کے بعد راوت نے الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا ہے اور اپنا امیدوار واپس لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک الیکشن نہیں لڑوں گا جب تک میں بے گناہ ثابت نہیں ہو جاتا۔ مبینہ فحش ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایم پی کے نمائندے دنیش چندر راوت نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس کو دی گئی شکایت میں ویڈیو کو جعلی اور ایڈیٹ کیا گیا ہے۔ پولیس سے معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایم پی اوپیندر سنگھ راوت نے وائرل ہو رہے ویڈیو کو لے کر ایک بیان جاری کیا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’یہ میری ویڈیو نہیں ہے۔ یہ ایک جعلی ویڈیو ہے، جسے اے آئی (مصنوعی ذہانت) کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ اس میں میرا چہرہ ڈال دیا گیا ہے۔ یہ تمام 2022 اور 2023 کی ویڈیوز ہیں۔ یہ مجھے بدنام کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے میری شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ میں نے مقدمہ درج کرایا ہے۔
گھناؤنے کام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘ خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر فحش ویڈیوز وائرل ہو چکی ہیں۔ ویڈیو کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اوپیندر سنگھ راوت کا ہے۔ ان مبینہ فحش ویڈیوز میں ایک غیر ملکی خاتون نظر آ رہی ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بی جے پی ایم پی راوت نشانہ بنے۔ تب سے یہ بات چل رہی تھی کہ پارٹی ان کا ٹکٹ کاٹ سکتی ہے۔