پونے یکم جون: پونے پورش کار کیس میں کارروائی کرتے ہوئے کرائم برانچ نے نابالغ ملزم کی ماں کو بھی گرفتار کر لیا ہے اور اسے آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ نابالغ ملزم کی ماں شیوانی اگروال نے نہ صرف اپنے بیٹے کے خون کے نمونے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی بلکہ اسے تبدیل بھی کر دیا تھا۔ جیسے ہی یہ خبر سامنے آئی شیوانی زیر زمین چلی گئی تھی۔ آخرکار پونے پولیس نے اسے ڈھونڈ نکالا۔ وہ کل رات ممبئی سے پونے آئی تھی۔ گرفتاری کی رسمی کارروائی جلد مکمل کر لی جائے گی۔ اس معاملے میں ساسون اسپتال کے دو ڈاکٹر اور ایک وارڈ بوائے پہلے ہی پولیس کی حراست میں ہیں۔ ملزم کے والد کے خلاف بھی خون کے نمونوں میں ہیرا پھیری کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کی جانچ میں اب پتہ چلا ہے کہ نشہ میں دھت نابالغ کے خون کا نمونہ اس کی ماں کے خون کے نمونے سے تبدیل کیا گیا تھا، پولیس ذرائع کے مطابق، نابالغ لڑکے کی ماں شیوانی اگروال نے اس کے خون کا نمونہ پونے کے ساسون جنرل اسپتال میں دیا تھا۔
اس نمونے کو ان کے بیٹے کے نمونے سے بدل دیا گیا۔ خیال رہے کہ خون کے نمونے میں ہیرا پھیری چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سری ہری ہلنور اور ان کے عملے نے کی تھی۔ اس فراڈ کے سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر ہلنور اور ڈاکٹر اجے تاوڑے کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ شیوانی اگروال ان دونوں کی گرفتاری کے بعد سے فرار تھی۔اسپتال کے ڈین ونائک کالے کا دعویٰ ہے کہ نابالغ کے خون کا نمونہ تبدیل کرنے والے ملزم ڈاکٹر تاوڑے کی تقرری ایم ایل اے سنیل ٹنگرے کی سفارش کے بعد کی گئی تھی۔ سفارش کے بعد ہی وزیر طبی تعلیم حسن مشرف نے اس تقرری کی منظوری دی۔ ونائک کالے نے کہا کہ کڈنی ٹرانسپلانٹ اور منشیات کے معاملات میں ملزم ہونے کے باوجود ڈاکٹر تاوڑے کو فارنسک میڈیکل ڈپارٹمنٹ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔