نئی دہلی 30اپریل: جے ڈی ایس لیڈر اور ہاسن سے این ڈی اے کے امیدوار پرجول ریوناّ کی خواتین کے ساتھ فحش ویڈیوز نے کرناٹک ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ان ویڈیوز کے منظرعام پر آنے کے بعد حکمراں کانگریس نے جے ڈی ایس و بی جے پی سے سخت سوالات کیے جس کے بعد جے ڈی ایس نے پرجول کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ جے ڈی (ایس) کور کمیٹی کے چیئرمین جی ٹی دیوے گوڑا نے پرجول ریونّا کو پارٹی سے نکالے جانے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرجول ریونّا کے خلاف تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم نے پارٹی کے قومی صدر سے ایس آئی ٹی کی تفتیش مکمل ہو جانے تک انہیں پارٹی سے معطل کرنے کی سفارش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست میں حکمراں کانگریس کی گھیرا بندی کے درمیان سابق وزیر اعلیٰ کمارسوامی نے کہا تھا کہ پرجول کو معطل کرنے پر پہلے ہی بات چیت ہو چکی ہے۔ اب ہبلی میں کور کمیٹی کی میٹنگ ہوگی، جس میں ہاسن کے ایم پی کی معطلی کی سفارش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریونّا چونکہ رکن پارلیمنٹ ہیں اس لیے ان کی معطلی کا فیصلہ دہلی سے کیا جانا ہے۔ کمارسوامی نے بی جے پی اور پی ایم مودی کو اس معاملے سے دور رکھنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ پرجول ریونّا کرناٹک کی ہاسن لوک سبھا سیٹ سے امیدوار ہیں، جہاں 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی ہے۔ اس سیٹ سے وہ این ڈی اے کے امیدوار ہیں۔ ان کی انتخابی مہم میں پی ایم مودی نے شریک ہو کر ان کے لیے ووٹ مانگا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق جیسے ہی ان کی فحش حرکتوں سے متعلق ویڈیوز منظر عام پر آئیں وہ ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس وقت وہ جرمنی میں موجود ہیں۔