نئی دہلی 29اپریل: ہندوستان کی 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی طرف سے ایک بڑا اعلان کیا گیا ہے۔ اگر کوئی اپنی پرانی گاڑی کباڑ میں دیتا ہے تو اسے ریاست کی طرف سے نئی گاڑی لینے پر بڑی چھوٹ دی جائے گی۔ دراصل مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں سے اپنی اپنی ریاستوں سے پرانی اور غی معیاری گاڑیوں کی اسکریپنگ لازمی بنانے کی بات کہی ہے۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے بہار، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، ہریانہ، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، پنجاب اور کیرالہ سمیت 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں نے موٹر وہیکل یا روڈ ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان کیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق حکومتوں نے پرانی گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کے بدلے نئی کار خریدنے پر 25 فیصد تک اور کمرشیل وہیکل پر 15 فیصد تک کی چھوٹ دینے کی بھی پیشکش کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک تقریباً 70 ہزار پرانی گاڑیوں کو خود سے ہی تباہ کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ ان میں سے ایک بڑا حصہ مرکز یا ریاستی حکومت کی ایجنسیوں کا ہے۔ دہلی واحد ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطہ ہے جہاں 10 اور 15 سال سے زیادہ پرانی ڈیزل و پٹرول گاڑیاں آٹومیٹک اَن رجسٹرڈ ہو جاتی ہیں اور انھیں اسکریپ کرنا پڑتا ہے۔ موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ 21 میں سے 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں نے پرانی گاڑیوں کو ہٹانے کے بعد کمرشیل یا ٹرانسپورٹ وہیکل کو رجسٹریشن کے دوران 15 فیصد روڈ ٹیکس رعایت دینے کی بات کہی ہے۔ پرائیویٹ وہیکل کے معاملے میں 12 ریاستیں روڈ ٹیکس پر 25 فیصد کی چھوٹ دے رہی ہیں۔ ہریانہ 10 فیصد رعایت یا اسکریپ ویلیو کے 50 فیصد سے کم کا آفر کر رہا ہے۔ دوسری طرف اتراکھنڈ 25 فیصد یا 50 ہزار روپے (جو بھی کم ہو) کی چھوٹ دے رہا ہے۔ کرناٹک نئی گاڑی کی قیمت کے مطابق روڈ ٹیکس میں فکسڈ چھوٹ کی پیشکش کر رہا ہے۔ مثلاً 20 لاکھ روپے سے زیادہ قیمت والی کار کے لیے 50 ہزار روپے کی چھوٹ ملے گی۔ پڈوچیری میں 25 فیصد یا 11 ہزار روپے (جو بھی کم ہو) کی چھوٹ مل رہی ہے۔