کولکاتا5جنوری: راشن گھوٹالے کے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم مغربی بنگال میں مسلسل چھاپے مار رہی ہے۔ دریں اثنا، جمعہ کو ای ڈی کی ٹیم چھاپے مارنے شمالی 24 پرگنہ پہنچی لیکن اسے گاؤں والوں کے ہجوم نے گھیر لیا اور حملہ کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق، ہجوم نے ای ڈی افسران کے ساتھ ساتھ مرکزی سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں کی بھی توڑ پھوڑ کی۔ ای ڈی ٹیم پر حملے کا یہ معاملہ شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سندیشاکھلی گاؤں کا ہے۔ تفتیشی ایجنسی کی ٹیم راشن گھوٹالہ معاملے میں ٹی ایم سی لیڈر ایس کے شاہجہان شیخ کے گھر پر چھاپہ مارنے یہاں پہنچی تھی۔ اس دوران تقریباً 200 لوگوں کے ہجوم نے ای ڈی ٹیم پر اچانک حملہ کر دیا۔ ہجوم نے ای ڈی افسر اور ان کے ساتھ موجود مرکزی سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔ معلومات کے مطابق ای ڈی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھی اس ٹیم میں شامل تھے جو چھاپہ مارنے آئی تھی۔ ہجوم نے ان کی گاڑی کو بھی توڑ دیا۔ تاہم اس حملے کے بعد ٹی ایم سی لیڈر ایس کے شاہجہاں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ راشن تقسیم گھوٹالہ کے سلسلے میں مغربی بنگال میں ای ڈی کے چھاپے کئی مہینوں سے جاری ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اس سے قبل انکشاف کیا تھا کہ مغربی بنگال میں استفادہ کنندگان کے لیے پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (پی ڈی ایس) راشن کا تقریباً 30 فیصد کھلے بازار میں بھیجا گیا تھا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے کہا تھا کہ راشن کی مبینہ چوری کے بعد ملنے والی رقم مل مالکان اور پی ڈی ایس ڈسٹری بیوٹرز میں تقسیم کی گئی۔ چاول مل مالکان نے کوآپریٹو سوسائٹیوں سمیت کچھ لوگوں کے ساتھ مل کر کسانوں کے جعلی بینک اکاؤنٹس کھولے اور دھان کے کاشتکاروں کو ادا کی جانے والی ایم ایس پی کو جیب میں ڈالا۔ کلیدی ملزمان میں سے ایک نے اعتراف کیا کہ رائس مل مالکان نے تقریباً 200 روپے فی کوئنٹل کمائے تھے۔