ہرارے، 13 جولائی (یو این آئی) تیز گیند باز اویس خان نے کہا کہ وہ کرکٹ کے طویل فارمیٹ ٹیسٹ میں ہندوستانی ٹیم کے لئے سفید جرسی میں کھیلنے کے منتظر ہیں۔اویس نے بی سی سی آئی ٹی وی کے ساتھ بات چیت میں کہا “میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے لیے کافی پرجوش ہوں۔ کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ یہ واحد فارمیٹ ہے جہاں میں خود کو ثابت کر سکتا ہوں۔ میں نے دلیپ ٹرافی یا دیودھر ٹرافی میں اپنی ریاستی ٹیم (مدھیہ پردیش)، انڈیا اے کے لیے کھیلتے ہوئے گھریلو سطح پر خود کو ثابت بھی کیا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ بالر کی حیثیت سے بہتری لانے کی کوشش اور کپتان کو ایک فری ہینڈ دینے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ وہ میچ کے کسی بھی مرحلے میں بالنگ کر سکیں۔
میں اپنی پوری کوشش کرتا ہوں کہ ہر چیز میرے حق میں ہو۔ کیونکہ اگر کپتان کو کوئی ایسا متبادل مل جاتا ہے جو پاور پلے، مڈل اوورز اور ڈیتھ اوورز میں بالنگ کر سکے تو ایسی صورتحال میں اس کے متبادل میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ میں نے اپنی بالنگ کو بھی بہت زیادہ مکس کرنے کی کوشش کی ہے، جیسے میں نے لیگ کٹر ڈیولپ کیا ہے، جسے میں وائڈ لائن کے قریب ڈالتا ہوں۔‘‘انہوں نے کہا ’’میں اس ایک موقع کا انتظار کر رہا ہوں۔ مجھے سرخ گیند سے گیند بازی کرنا پسند ہے۔ میں اپنے صوبے کے لیے کافی گیند بازی کرتا ہوں۔ میں نے ایک دن میں کئی بار 20-20، 25-25 اوورز کرائے ہیں۔ میں پورے سیزن میں 300-350 اوورز ڈالتا ہوں۔‘‘
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے دوران گمبھیر کے ساتھ اپنے تجربات کا اشتراک کرتے ہوئے، اویس نے کہا ’’میں نے ان سے یہ مائنڈ سیٹ سیکھا ہے کہ ہمیشہ مخالف ٹیم کو ہرانے کے لئے جانا چاہیے۔ آپ کو ہمیشہ اپنا 100 فیصد دینا چاہیے۔ وہ ہمیشہ کم بولتا ہے۔ جب وہ لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) میں تھے تو وہ تھوڑی باتیں کرتے تھے لیکن ہمیں بتاتے تھے کہ میدان میں کیا کرنا ہے۔
وہ ہر کھلاڑی کو اپنا کردار دیتے تھے وہ ایک ٹیم کے کوچ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ہر شخص اپنا پورا تعاون دے۔واضح رہے کہ اپنے بین الاقوامی کیریئر میں اب تک اویس نے آٹھ ون ڈے میچوں میں 5.54 کی اکانومی سے نو وکٹ لیے ہیں۔ ٹی 20 میں وہ اب تک کھیلے گئے 23 میچوں میں 25 وکٹ لے چکے ہیں۔ اس عرصے میں ان کی انوکومی 9.06 اور اوسط 28.04 رہی ہے۔