کولکاتا30مئی: لوک سبھا انتخاب کے آخری مرحلے کی ووٹنگ یکم جون کو ہونے والی ہے۔ اس مرحلہ میں مغربی بنگال کی 9 لوک سبھا سیٹوں (باراسات، بشیرہاٹ، ڈائمنڈ ہاربر، دمدم، جئے نگر، جادو پور، کولکاتا جنوب، کولکاتا شمال اور متھراپور) کے لیے بھی ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس درمیان انتخابی تشہیر ختم ہونے سے قبل ممتا بنرجی نے جادوپور میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ساتھ ہی عوام کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ریاست میں ٹی ایم سی کے حق میں کھڑے ہیں۔ ممتا بنرجی نے ایک بڑا دعویٰ بھی کیا کہ اگر ووٹوں کی گنتی ٹھیک سے کی گئی اور بے ضابطگی نہیں ہوئی تو بی جے پی اس مرتبہ اقتدار میں نہیں آئے گی۔ ممتا بنرجی نے لوگوں کی بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی آسمان چھو رہی ہے۔ مرکزی حکومت لوگوں کو مفت راشن دینے کے بارے میں جھوٹ بولتی ہے اور کوئی فنڈ جاری نہیں کرتی۔ دوسری طرف ترنمول کانگریس راشن، پانی اور بجلی بھی دستیاب کراتی ہے۔ پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مفت رسوئی گیس دینے کے بارے میں انھوں نے جھوٹ بولا۔ یہ لوگوں کو 15 لاکھ روپے دینے سے متعلق ان کے فرضی وعدے کے برابر ہے۔ ساتھ ہی ممتا نے کہا کہ انھوں نے کسی دوسرے وزیر اعظم کو اس طرح جھوٹ بولتے ہوئے نہیں دیکھا۔ وزیر اعظم عہدہ کے وقار کا تذکرہ کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’پی ایم کی کرسی لائق قدر ہے اور اس کے آئینی اصول و ضوابط ہیں۔
پی ایم مودی کو اس کی ذرا بھی پروا نہیں۔ ہر بار انتخاب سے قبل 48 گھنٹے تک لائم لائٹ حاصل کرنے کے لیے کہیں نہ کہیں بیٹھے رہتے ہیں۔ وہ بے شک مراقبہ میں بیٹھ سکتے ہیں، لیکن کیمروں کی موجودگی میں کیوں؟ وہ 5 منٹ کی فوٹیج دکھائیں گے، لیکن باقی وقت انھیں آرام کرنا ہوگا۔‘‘ ممتا بنرجی نے عوام کے سامنے ووٹ شماری کے دن پیدا ہونے والے ممکنہ حالات کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ شروع میں دکھائی گئی گنتی سے کسی کو بھی متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ ایک لوک سبھا سیٹ میں کئی اسمبلی حلقے ہوتے ہیں۔ چونکہ الیکشن کمیشن ان کے (بی جے پی کے) ماتحت ہے، اس لیے وہ (شروع میں) وہی سیٹیں دکھائیں گے جن میں بی جے پی آگے ہے، نہ کہ وہ سیٹیں جن میں ہمیں زیادہ ووٹ مل رہے ہیں۔