جے پور19مئی: راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ ملک کے لوگ خود این ڈی اے کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس کا آغاز راجستھان سے ہوا ہے جہاں پہلے ہی مرحلے سے عوام نے سبق سکھانا شروع ہو گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو 200 سے کم سیٹیں ملیں گی۔ اشوک گہلوت نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’لوک سبھا انتخابات میں جو ماحول بن گیا ہے اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ اب عوام خود این ڈی اے کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بھلے ہی دنیا کی سب سے بڑی سلطنت برطانیہ کی حکومت رہی ہو، ہندوستان کی عوام نے کبھی بھی آمریت اور استکبار کو پسند نہیں کیا اور ہمیشہ اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے۔ میں نے راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش، کرناٹک، تمل ناڈو، تلنگانہ، مہاراشٹر اور اتر پردیش کے انتخابات کے دوران اس ماحول کو محسوس کیا ہے۔‘‘ سابق وزیر اعلیٰ نے مزید لکھا کہ ’’مجھے یہ خوشی ہے کہ این ڈی اے حکومت کے خلاف اس ماحول کی شروعات راجستھان سے ہوئی ہے جہاں پہلے مرحلے میں ہی عوام نے سبق سکھانا شروع کر دیا ہے۔ ہر مرحلے کے ساتھ ہی بی جے پی اور این ڈی اے کی حالت خراب ہوئی ہے۔ اگر بی جے پی 200 سیٹوں سے بھی نیچے رہ جائے تو ملک کو حیرانی نہیں ہوگی۔‘‘ اشوک گہلوت نے ہفتہ کو امیٹھی میں یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ کانگریس امیٹھی میں بھاری اکثریت سے انتخابات جیتے گی اور کانگریس امیدوار کو اچھی کامیابی ملے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسمرتی ایرانی پچھلے پانچ سالوں میں کبھی امیٹھی نہیں آئیں اور اب انتخابات کے وقت پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے عوام کو دھوکہ دیا ہے جب کہ گاندھی خاندان کا امیٹھی سے الگ طرح کا رشتہ ہے۔