وزیر اعلیٰ موہن یادو کا جوابی حملہ، کہا- نکول ناتھ کو قبائلی برادری سے معافی مانگنی چاہیے

0
19

بھوپال، 31 مارچ (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے چھندواڑہ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر اعلی کمل ناتھ کے بیٹے نکول ناتھ کے گونڈ برادری کے سرکردہ لیڈر اور شاہی خاندان کے رکن کملیش شاہ کے بارے میں دیئے گئے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے نکول ناتھ سے کہا ہے کہ وہ قبائلی برادری سے معافی مانگیں۔ اس کے علاوہ لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس لیڈروں کے پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں انہوں نے بی جے پی کے کام کاج کی بھی تعریف کی اور کہا کہ کانگریس لیڈر بی جے پی میں سکون محسوس کرتے ہیں۔
اتوار کو ایک بیان دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے نکول ناتھ پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ کمل ناتھ کے بیٹے اور چھندواڑہ سے کانگریس کے امیدوار نکول ناتھ نے گونڈ برادری کے سرکردہ لیڈر اور شاہی خاندان کے رکن کملیش شاہ کو غدار اور بکاو کہا ہے۔ میں ایسی گالیوں کو کسی بھی نقطہ نظر سے مناسب نہیں سمجھتا۔ شاہ اب تک کانگریس میں تھے اور وہ اچھا کام کر رہے تھے۔ وہ تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ یہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ نکول ناتھ نے قبائلی برادری کے ایک رہنما کے ساتھ ایسی گالی دی۔ انہیں ان سے اور ان کے پورے معاشرے سے معافی مانگنی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے مزید کہا کہ چھندواڑہ میں کمل ناتھ کی حالت بہت خراب ہے۔ یہ اس خلفشار کا ثبوت ہے کہ وہ نہ کسی معاشرے کو جانتے ہیں اور نہ کسی کے بارے میں کچھ کہتے ہیں۔ سیاست میں کسی کی توہین کرنے سے کسی کی امیج نہیں بنتی۔ کملیش شاہ جب سماج کی اتنی بڑی شخصیت سے ملنے آئے تو انہوں نے احترام سے کہا کہ کمل ناتھ میرے قابل احترام رہے ہیں۔ جب کملیش شاہ عاجزی اور احترام برقرار رکھے ہوئے ہیں لیکن آپ (نکول ناتھ) اسے گالی دے رہے ہیں۔
وہیں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے لیڈروں کے بارے میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے لوگوں کی بڑی تعداد بی جے پی میں آنے سے راحت محسوس کر رہی ہے۔ سیاسی نقطہ نظر سے کام کرنے کا مثبت انداز سب کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے بڑے لیڈروں نے کانگریس کو اپنے ہی خاندانوں میں بند کرلیا ہے۔
ان کی بیوی اور ان کے بیٹے لیڈر بن جائیں۔ عام معاشرے کا کوئی فرد لیڈر نہیں بننا چاہیے۔ کمل ناتھ خاندان نے چھندواڑہ پر اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔ وہاں کوئی اور لیڈر نہیں بن سکتا۔