نئی دہلی، 14 فروری (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) نہیں دی اور اس سلسلے میں کمیٹی بنانے کا وعدہ پورا نہیں کیا اور انہیں غیر ملکی ایجنٹ اور دہشت گرد قرار دیا ۔ اس لیےانہیںکسانوں سے معافی مانگنی چاہیے۔ کانگریس کے میڈیا انچارج پون کھیڑا نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پچھلی بار جب کسان ‘تین کالے قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، تو مسٹر مودی نے ان سے معافی مانگی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے ساتھ انصاف کریں گے۔ مسٹر کھیڑا نے کہا اس وقت مسٹر مودی نے کسانوں سے کہا تھا میں تینوں قانون واپس لے لیتا ہوں، ایم ایس پی کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے جلد ہی ایک کمیٹی بنائی جائے گی‘‘ ۔ لیکن آج دو سال سے زیادہ ہو گئے ہیں مگر اب تک کوئی کمیٹی نہیں بنی ہے۔ آج جب کسان ایم ایس پی کا مطالبہ کرتے ہوئے دوبارہ احتجاج کر رہے ہیں تو ان پر ربڑ کی گولیاں چلائی جا رہی ہیں۔
آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے ہیں اور سڑک پر کیلیں اگائی جا رہی ہیں۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا “انتخابی مہم کے دوران مسٹر مودی نے کسانوں کو ایم ایس پی دینے کا جھوٹا وعدہ کیا اور وہ وزیر اعظم بن گئے۔ لیکن ان کا یہ جھوٹ اس وقت کھل کر سامنے آیا جب سپریم کورٹ میں ایم ایس پی کے حوالے سے ایک حلف نامہ داخل کیا گیا جس میں مسٹر مودی نے کسانوں کو ایم ایس پی دینے کا جھوٹا وعدہ کیا تھا۔ مودی حکومت نے واضح طور پر کہا کہ ہمیں اس قسم کا ایم ایس پی نہیں دیا جا سکتا جس میں ان پٹ لاگت اتنی زیادہ ہو۔