رانچی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں 6 وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھائی۔ ان میں سے ایک ٹرین ٹاٹا نگر سے پٹنہ تک چلائی جائے گی۔ مودی نے ان ٹرینوں کو آن لائن ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا اور اس موقع پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جھارکھنڈ میں 660 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے مختلف ریلوے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی-جی) کے تحت 32 ہزار مستحقین کو منظوری نامے بھی تقسیم کیے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ جھارکھنڈ کو آج چھ نئی وندے بھارت ٹرینوں، 600 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے ترقیاتی پروجیکٹوں اور پی ایم اے وائی-جی کے تحت پکے مکانات فراہم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پہلے ترقی صرف چند ریاستوں تک محدود تھی اور اب ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ کی پالیسی نے ملک کی سوچ بدل دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب ہر شہر اور ریاست وندے بھارت ٹرینوں کا خواہاں ہے۔ انھوں نے شمال اور جنوب کی ریاستوں کے لیے حال ہی میں تین نئی وندے بھارت ٹرینوں کے آغاز کا ذکر کیا اور کہا کہ آج چھ نئی ٹرینیں روانہ کی گئی ہیں۔ مشرقی ہندوستان میں ریل رابطے کی توسیع کی وجہ سے خطے کی معیشت کو فروغ ملے گا اور لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ وزیر اعظم نے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر زور دیا اور مختلف پروجیکٹوں کا ذکر کیا جن میں مدھوپور بائی پاس لائن، ہزاری باغ ٹاؤن کوچنگ ڈپو، اور کرکورا-کناروان لائن کی دوگنا کرنے کی اسکیم شامل ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ جھارکھنڈ کو اس سال کے بجٹ میں 7000 کروڑ روپے دیے گئے ہیں، جو پچھلے 10 سالوں کے مقابلے میں 16 گنا زیادہ ہے۔ وزیر اعظم نے پی ایم اے وائی-جی کے تحت پکے مکانات فراہم کرنے کی اہمیت پر بھی بات کی اور کہا کہ اس سے مستحقین کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت نے غریبوں، دلتوں، محروم لوگوں، اور آدیواسی کنبوں کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ جھارکھنڈ کے گورنر سنتوش گنگوار اور مرکزی وزیر زراعت و کسانوں کی بہبود شیوراج سنگھ چوہان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعظم مودی نے اختتام پر معذرت خواہانہ انداز میں کہا کہ خراب موسم کی وجہ سے وہ مقام پر نہیں پہنچ سکے لیکن ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔