بھوپال، 23 فروری (رپورٹر) وزیراعلیٰ کا او ایس ڈی بتا کر سرکاری ملازمین کا تبادلہ کروانے اور رکوانے کا جھانسہ دینے والے دو جعلسازوں کو سائبر کرائم برانچ نے گرفتار کیا ہے۔ دونوں ملزمان کو نیواڑی سے پکڑا گیا ہے۔ ان کے قبضے سے جرم میں استعمال ہونے والے دو موبائل فون اور سم کارڈ برآمد کر لیے گئے ہیں۔ ملزمان دھوکہ دہی کی رقم وصول کرنے کے لیے گاؤں کے ارد گرد منی ٹرانسفر کیوسک آپریٹرز کی مدد لیتے تھے۔ ابتدائی تفتیش میں پولیس کو ملزمان کی جانب سے تقریباً بیس لاکھ روپے کے فراڈ کے ثبوت ملے ہیں۔
پولیس کے مطابق محکمہ تعلیم میں تعینات ایک افسر نے جنوری کے مہینے میں سائبر کرائم برانچ سے اس معاملے کی شکایت کی تھی۔ متاثرہ افسر نے شکایت میں کہا تھا کہ خود کو وزیر اعلیٰ کا او ایس ڈی بتانے والے ایک شخص نے اسے فون کیا اور بتایا کہ اس کا تبادلہ بھوپال سے باہر دوسرے ضلع میں کر دیا گیا ہے۔ اگر آپ اس منتقلی کو روکنا چاہتے ہیں تو آپ کو 3 لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے۔افسر کو بھوپال سے باہر نہیں جانا تھا، اس لیے انہوں نے ٹرانسفر روکنے کی درخواست کی۔ اس پر کال کرنے والے نے اسے اپنے افسر سے بات کروائی اور اس نے اکاؤنٹ میں ڈیڑھ لاکھ روپے ٹرانسفر کروا لئے۔ اس کے بعد مزید ایک لاکھ روپے ٹرانسفر کروائے۔ ڈھائی لاکھ روپے ادا کرنے کے بعد افسر کو ان دونوں پر شک ہوا اور انہوں نے معلومات حاصل کیں۔ پھر معلوم ہوا کہ ان کا کہیں تبادلہ نہیں ہوا تھا۔ افسر کی اس شکایت پر سائبر کرائم برانچ نے نامعلوم دھوکہ بازوں کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا تھا۔
تکنیکی جانچ کے بعد سائبر کرائم برانچ نے ملزم سوربھ بلگیا (32) اور ہربل کشواہا (23) کو گرفتار کیا ہے، دونوں پرتھوی پور ضلع نواڑی کے رہنے والے ہیں۔ ان کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والا موبائل فون اور سم کارڈ برآمد کر لیا گیا ہے۔ ملزم سوربھ کے موبائل کے واٹس ایپ ڈی پی پر مدھیہ پردیش حکومت کا لوگو تھا، تاکہ لوگ اسے سرکاری افسر سمجھیں۔ وہ گوگل کے ذریعے سرکاری افسران کے نمبر تلاش کرتا اور انہیں کال کرتا اور ٹرانسفر روکنے یا کروانے کا جھانسہ دیتا۔ بات چیت میں وہ اپنے دوست ہربل کو افسر کہہ کر بات کرواتا تھا۔ ہربل کام کرنے کے لیے پیسے مانگتا تھا۔