نیویارک، 02 جون (یو این آئی) ماہر اور سابق ہندوستانی کرکٹر سنجے منجریکر کا ماننا ہے کہ وراٹ کوہلی تیسرے نمبر پر اتنے موثر نہیں ہیں اور انہیں روہت شرما کے ساتھ اننگز کا آغاز کرنا چاہئے۔ منجریکر نے کہا، ” جس طرح کی ہندستانی ٹیم منتخب کی گئی ہے، اس سے اس نے اپنے لیے مسائل پیدا کیے ہیں۔ کیونکہ اگر آپ نے آئی پی ایل میں بھی دیکھا ہوگا تو وراٹ کوہلی پہلے چھ اووروں میں تیز شروعات کر رہے تھے۔ لہٰذا اگر انہیں یہ فائدہ نہ ملے تو کوئی مسئلہ ہو سکتا ہے کیونکہ تین پر ویسا ایڈوانٹیج نہیں ملتا۔ کوہلی تیسرے نمبر پر اتنے موثر نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا، “اگر یشسوی جیسوال کو بائیں اور دائیں ہاتھ کے امتزاج کو یقینی بنانے کے لیے کھلانا ہی ہے تو میں کہوں گا کہ وراٹ کوہلی کے بجائے روہت شرما کو تیسرے نمبر پر کھیلنا چاہیے کیونکہ کوہلی کے مقابلے تیسرے نمبر پر روہت کی بلے بازی میں اتنا فرق نہیں پڑے گا لیکن شاید ایسا نہیں ہوگا، یشسوی جیسوال باہر بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا، “مجھے پلیئنگ الیون میں دوبے کے لیے جگہ نظر نہیں آ رہی ہے۔ اگر میں سلیکٹر ہوتا تو ان کی جگہ رنکو سنگھ میری ٹیم میں ہوتے کیونکہ رنکو نے بین الاقوامی کرکٹ میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن آئی پی ایل کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ سلیکٹرز نے کہا تھا کہ وہ آئی پی ایل کی کارکردگی کو اتنی اہمیت نہیں دیں گے لیکن چونکہ رنکو سنگھ آئی پی ایل میں زیادہ کچھ نہیں کر سکے اس لیے ٹی ٹوئنٹی میں ان کی کارکردگی کو سب بھول گئے۔ جنوبی افریقہ میں انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے ایک ان فارم ٹی 20 بلے باز کو ڈراپ کرنے کے بعد دوبے کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے لیکن دوبے کو ابتدائی چند میچوں میں میری ٹیم میں جگہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا، ’’میرا نمبر تین سنجو سیمسن ہوگا۔ ہاں، لیکن پنت پہلی پسند کیپر ہوں گے اور وہ میرے گیارہ کا حصہ بھی ہوں گے۔ میں پنت اور سیمسن دونوں کو اپنی ٹیم میں رکھوں گا کیونکہ نوجوان کھلاڑیوں کی یہ فوج ٹی 20 کرکٹ اسی طرح کھیلتی ہے جس طرح ہم ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے تھے۔ ٹیسٹ کرکٹ ہمارے لیے ایک عام کھیل تھا اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نوجوان کھلاڑیوں کو بہت سوٹ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، “مجھے نہیں لگتا کہ آئی پی ایل فارم ہاردک کو متاثر کرے گا۔ ہاردک ایک بڑے اسٹیج کے کھلاڑی ہیں۔ تو مجھے لگتا ہے کہ وہ آئی پی ایل میں اپنی خراب کارکردگی سے پیچھا چھڑالیں گے۔ آئی پی ایل ایک طویل ٹورنامنٹ ہوتا ہے اور اس کا دباؤ مختلف ہوتا ہے۔