نئی دہلی23فروری: وائناڈ لینڈ سلائیڈنگ سانحہ کو 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ لیکن حکومت اب تک اس حادثے کے متاثرین کو بازآبادکاری کی سہولیات فراہم نہیں کر سکی ہیں۔ بازآبادکاری کی عمل میں تاخیر سے پریشان لینڈ سلائیڈنگ سانحہ سے متاثر علاقے کے لوگ ہڑتال پر بیٹھ گئے ہیں۔ دراصل اتوار (23 فروری) کو صبح پہاڑی ضلع چورل مالا میں کشیدگی دیکھنے کو ملا۔ یہاں جولائی 2024 کے وائناڈ لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین کے اہل خانہ بازآبادکاری میں تاخیر کےسلسلے میں ایک احتجاجی ریلی نکالنے والے تھے لیکن پولیس نے اس روک دیا۔ چور مالا میں بیلی بِرج کے پاس پولیس ٹیم نے اس احتجاجی ریلی کو روک دیا۔ اس کے بعد مظاہرین اور پولیس کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی۔ واضح ہو کہ یہ احتجاجی ریلی ’جن شبدم ایکشن کمیٹی‘ کی قیادت میں نکالا جا رہا تھا۔ مظاہرین بازآبادکاری عمل میں تیزی لانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ساتھ ہی 2200 مربع فٹ سے زائد اراضی فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا تھا۔ اسی درمیان ’پپلس ایکشن کمیٹی‘ نے پیر (24 فروری) کو وائناڈ ضلع کلٹریٹ کے سامنے بھوک ہڑتال کا بھی اعلان کیا ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ سال 30 جولائی کو وایناڈ کے منڈکئی اور چورل مالا علاقوں میں ہوئے لینڈ سلائیڈنگ میں 200 سے زائد لوگ ہلاک ہو گئے تھے جب کہ دیگر کئی زخمی ہو گئے تھے۔