ہیملٹن، 16 فروری (یو این آئی) کین ولیمسن کی ناٹ آؤٹ 133 رن کی ریکارڈ سنچری اور ول ینگ کی 60 رن کی ناٹ آوٹ نصف سنچری کی بنیاد پر نیوزی لینڈ نے جمعہ کو دوسرے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو سات وکٹ سے شکست دے دی اور اس کے ساتھ ہی اس نے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز 2-0 سے جیت لی۔نیوزی لینڈ نے آج چوتھے دن ایک وکٹ پر 40 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا۔ ڈان پیڈٹ نے ٹام لیتھم کو 30 رن پر حمزہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔ اس کے بعد ولیمسن نے تیسری وکٹ کے لیے راچن رویندرا کے ساتھ 64 رن کی شراکت قائم کی۔ راچن رویندرا 20 رن بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ وہ پیٹ برانڈ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ گزشتہ روز پیٹ کے ہاتھوں ڈیون کونوے 17 رن پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے تھے۔ نیوزی لینڈ نے 94.2 اوور میں تین وکٹوں پر 269 رن بنا کر سات وکٹوں سے میچ جیت لیا۔ کین ولیمسن نے 260 گیندوں پر 12 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے ناٹ آوٹ 133 رنز بنائے۔ ول ینگ 60 رن بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ رہے۔اس سے قبل بیٹنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں او رورک کی 64 رن کی نصف سنچری اننگز کی مدد سے 242 رن بنائے تھے۔ اس کے بعد ڈین پیٹ نے پانچ اور ڈین پیٹرسن نے تین وکٹیں لے کر نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز کو 211 رن پر سمیٹ دیا۔ مہمان ٹیم کو پہلی اننگز کی بنیاد پر 31 رن کی برتری حاصل تھی۔ ڈیوڈ بیڈنگھم کی 110 رن کی سنچری کی مدد سے جنوبی افریقہ نے دوسری اننگز میں 235 رن بنائے اور نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 267 رنز کا ہدف دیا۔ جو میزبان ٹیم نے تین وکٹوں پر 269 رن بنا کر حاصل کر لیا۔
قابل ذکر ہے کہ نیوزی لینڈ نے نو دہائیوں میں پہلی بار جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ سیریز میں شکست دی ہے۔ ہلی ٹیسٹ سیریز نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان سال 1932 میں کھیلی گئی تھی۔ اس وقت دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز جنوبی افریقہ نے 2-0 سے جیت لی تھی۔نیوزی لینڈ کی اس تاریخی فتح میں بیٹنگ میں کین ولیمسن اور بولنگ میں ولیم اورورک نے سب سے زیادہ حصہ لیا۔ کین ولیمسن نے ان دو ٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں 403 رن بنائے۔ جہاں او رورک نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور صرف ایک میچ میں 9 وکٹیں حاصل کیں، وہیں اس کارکردگی کی وجہ سے انہیں ‘پلیئر آف دی میچکا ایوارڈ دیا گیا۔
نیوزی لینڈ نے اس سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 281 رن سے جیتا تھا۔